• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کھانا ملنے تک صارفین کو’’فائرنگ‘‘ کی اجازت

Us Food Firing Restaurant
امریکا میں ایک ریستوران مقبول عام ہوتا جارہا ہے جہاں صارفین  ان کے آرڈرکیے گئے کھانے کے ملنے تک فائر کرسکتے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق ریاست ایریزونا کے علاقے پیوریا میں اس ریستوران کا افتتاح گزشتہ سال جون میں ہوا ہے جہاں کھانے کے لئے آنے والے افرادلیزرکی بنیادپر بنائی گئی نقلی ہتھیاروں سے 16فٹ چوڑے اسکرین پر فائرکرسکتے ہیں جب وہ ایک عمدہ کھانے تناول کرتے ہوں یا صرف مشروبات کے چند جام ہی نوش کرتے ہوں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس ریستوران میں سرپرست افرادایک گھنٹہ قبل آرڈردے کر اپنے لیے میزمحفوظ کرسکتے ہیں جہاں وہ 5امریکی ڈالر کی سالانہ ممبرشپ کے تحت بے شمارمختلف نشانہ بازی کے مناظرسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ان میں معیاری اہداف میں بطخیں اورناگ دیوتا شامل ہیں،جبکہ صارفین کچھ اضافی ادائیگی کرکے حقیقی نمونے بھی استعمال کرسکتے ہیں جن میں پولیس اورفوجی ہتھیاروں کے نمونےشامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس ریستوران میں 12سے 18سال کے بچوں کو سرپرست کے بغیر اجازت نہیں دی جاتی جبکہ نشانہ بازی سے پہلے حفاظتی حوالے سے ویڈیو دکھائی جاتی ہے۔عمومی طورپر وائرلیس  والی بناوٹی اشیاءکو قانون  نافذکرنے والے اداروں کی تربیت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ،تاہم بتایا گیا ہے کہ یہ حقیقی ہتھیاروں جیسے محسوس ہوتے ہیں۔نقلی ہتھیاروں کے ایسے دو نمونے اے آر15،کے کارتوس فرضی لڑائی میں حقیقی آتشیں ہتھیاروں جیسے محسوس ہوتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس ریستوران کی انتظامیہ نے ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس کے مقام پر اس کی دوسری شاخ کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے جبکہ امید کی جارہی ہے کہ ڈیلاس اورٹیکساس کے سان انٹونیو کے مقاما ت پر بھی اس ریستوران کی شاخیں کھولی جائیں گی۔
تازہ ترین