• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی پیک اور فوجی عدالتوں پر اے پی سی بلائی جائے،اسفندیار

Apc Summon For Cpec And Military Courts Asfandyar Wali
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نےفاٹا کو آئینی پیکیج دینے ،سی پیک منصوبے اور فوجی عدالتوں کے معاملے پر اے پی سی بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

چارسدہ میں جلسے سے خطاب میں اسفندیار ولی خان نے کہا ہےکہ میاں صاحب سی پیک پر کیا گیا وعدہ نہ توڑیں،اس بار وعدہ توڑا تو جدہ میں بھی جگہ نہیں ملے گی ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان میاں صاحب کی جتنی خدمت کررہےہیں اس پرانہیں تمغہ ملناچاہیے، تخت لاہور اور تخت اسلام آباد کی جنگ میں عوام یتیم ہوگئےہیں،کپتان کی وجہ سے اپوزیشن پارہ پارہ ہے۔

اے این پی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم کو فوجی عدالتوں کی توسیع اورسی پیک پراے پی سی بلائی جائے،اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ٹی وی پر آکر معاملے کی وضاحت کردیں۔

ان کا کہناتھاکہ نیشنل ایکشن پلان پر کتنا عمل ہوا،اس پر سب کو مطمئن کیا جائے،سی پیک پروہ فیصلے مانیں گے، جس پرچینی حکومت کے دستخط ہوں،احسن اقبال کے نہیں۔

اسفندیار نے کہا کہ اس وقت دو ایشوز پر پارٹی کا نکتہ نظر سامنے آنا ضروری ہے ،فاٹا پر ہمارا موقف واضح ہے کہ اسے جلد از جلد صوبے کا حصہ بنایاجائے ۔

اے این پی سربراہ کا کہناتھاکہ صوبائی کابینہ میں فاٹا کے وزرا کی نمایندگی فکس کی جائے، مردم شماری تک فاٹا کو صحیح نمایندگی نہیں مل سکتی،کچھ کہتے ہیں فاٹا میں 15لاکھ لوگ ہیں لیکن صرف وزیرستان کا قبیلہ آئی ڈی پی بنتا ہے تو 20لاکھ لوگ باہر نکل آتے ہیں۔

ان کا مزید کہاتھاکہ فاٹا کو صرف این ایف سی ایوارڈ سے نہیں بلکہ ملکی ڈیولپمنٹ فنڈ سے بھی اسپیشل گرانٹ دی جائےتاکہ وہ دیگر علاقوں کے برابر آجائے۔

اسفندیار ولی نے کہا کہ دوسرا مسئلہ سی پیک کا ہے ، میاں صاحب اپنے کئے ہوئے وعدے پورے کریں،وہ وعدوں سے انحراف پر ہی اسلام آباد سے جدہ پہنچے تھے،اب کی بار انہیں جدہ میں بھی جگہ نہیں ملے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کا حصہ ہیں،بطورپاکستانی اپنا حصہ مانگ رہے ہیں، باچا خان بابا کی وصیت کے مطابق صوبے کانام تبدیل کردیا، اے این پی نے عوام کو صوبائی خودمختاری دی۔
تازہ ترین