محکمہ داخلہ سندھ نے انٹیلی جنس رپورٹس ملنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میئرکراچی وسیم اختر اور ایم کیو ایم پاکستان کے دیگر قائدین کو غیرملکی نیٹ ورک کے دہشت گردوں سے خطرہ ہے، اپنی سرگرمیاں محدود کردیں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کراچی کا امن تباہ کرنے اور رینجرز اہلکاروں پر حملوں کیلئے جنوبی افریقا میں موجود ٹیموں کو ٹاسک د ےدیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ نے متعلقہ اداروں کو بھی یہ مراسلہ جاری کردیا ہے، خطرے کا علم ہوتے ہی وسیم اختر نے سندھ حکومت سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کر دی۔
محکمہ داخلہ نے میئر کراچی وسیم اختر کی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر انہیں اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کو کہا ہے۔’جیو نیوز‘ کو حاصل دستاویز کے مطابق محکمہ داخلہ کے مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کا ٹاسک جنوبی افریقہ میں موجود ٹیموں کو دیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق شہر میں بحال ہوتے امن کو پھر سے درہم برہم کرنے کیلئے دہشت گردوں کو جو ٹاسک دیا گیا ہے اُس میں مئیر وسیم اختر کو نشانہ بنانے اور رینجرز اہلکاروں پر حملوں سمیت مختلف خطرات شامل ہیں۔مراسلے کے مطابق محکمہ داخلہ نے متعلقہ شخصیات اور محکمے کو ممکنہ خطرات سے آگاہ کردیا ہے۔