• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیوی کے کھانوں کا مذاق اڑاناظلم نہیں،ممبئی ہائیکورٹ

Bombay High Court Approves Guarantee Saying That The Wife Is Not Tantamount To Killing And They Make Fun Of The Lack Of English Skills Inciting His Wife To Commit Suicide As He Was Accused Of Oppressing Him
ممبئی ہائی کورٹ نے قراردیا ہے کہ بیوی کے کھانوں کا مذاق اڑاناظلم نہیں ہے،ملک میں ظلم کے کچھ اور بھی رویے ہیں۔

ممبئی ہائی کورٹ نےایک شخص کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا کہ انگریزی کی مہارت میں کمی پر بیوی کا مذاق اڑانا قانون کے تحت ظلم کے مترادف نہیں ہے۔

اس شخص پر اپنی بیوی کو خودکشی پر اکسانے اوراس پر ظلم کرنے کا الزام تھا۔

بھارتی اخبار کا کہنا ہے کہ ذہنی صدمے اور جذباتی زیادتی کےبارے میں عدالت کا یہ عمومی رویہ خطرناک ہے ۔ گجرات ہائی کورٹ نے بھی 2015 میں ایک عورت کی جانب سے سسرالیوں کی زیادتی کے مقدمہ میں ریمارکس دئے تھے کہ محض مار اور سسرال کا سخت رویہ ظلم کے مترادف نہیں اورایسا نہیں کہ اس پرایف آئی آر درج کرائی جائے۔

اگر ظلم کی تشریح کی جائےتوبھارتی عدالتی نظام میں تضادنظر آتاہے۔ دہلی ہائی کورٹ کہتی ہے کہ میاں بیوی کے درمیان احترام ، اعتماداورعزت کی کمی بھی ظلم کے زمرے میں آتی ہے۔
تازہ ترین