• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور کا سرکاری ڈمپنگ زون ،لوگوں کاذریعۂ روزگار

Peshawar Public Dumping Area
گندگی کے ڈھیر جہاں لگے ہوں،تعفن کی وجہ سے لوگ وہاں سے گزرنے سے بھی کتراتے ہیں لیکن پشاورکے واحد سرکاری ڈمپنگ زون، جہاں روزانہ900ٹن سے زیادہ کچرالایاجاتاہے، لوگوں کاذریعہ معاش بناہوا ہے تاہم قریبی رہائشی اس گند سے پریشان بھی ہیں۔

ہزارخوانی میں واقع پشاورکےسرکاری ڈمپنگ زون میں روزانہ کوڑے کے 3سو سے ذیادہ ٹرک خالی کئے جاتے ہیں۔ جونہی گندگی زمین پر پھینکی جاتی ہےبچے بڑے اس گندگی سے مختلف اشیاءنکالتے ہیں۔ کباڑکاکام کرنے والے ان افرادکاروزگاراسی کوڑا کرکٹ سے وابستہ ہے۔

آفتاب خان نامی ایک کباڑی کا کہنا ہے کہ اس کچرے سے چھ، سات سو روپے کما لیتا ہوں اس کے علاوہ کوئی روزگار نہیں ملتا۔

جانوروں کی الائشیں بھی اس گندگی میں نظر آتی ہیں۔ قریب ہی کرسچین کالونی واقع ہے۔ کالونی کے مکین گندگی کے باعث بدبو، مچھروں اور مکھیوں سے پریشان ہیں۔

علاقہ مکین سیمسن شریف کا کہنا ہے کہ آبادی میںکچرا ہو تو لازمی بدبو ہوتی ہے جراثیم بھی ہوتے ہیں۔اس کچرے سے اندازاً 20 میگاواٹ بجلی بن سکتی ہے۔ لیکن ری سائیکلنگ کا نظام نہ ہونے کے باعث یہ کچرافائدے کے بجائے نقصان کا باعث بن رہا ہے۔
تازہ ترین