ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 27 ملین ڈالرز کی امداد ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ، ورلڈبینک نے گورنر خیبر پختونخوا کو معاملہ کے فوری حل کرنے کے لیے ہنگامی مراسلہ لکھ دیا۔
ورلڈ بینک کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فاٹا میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون ستمبر 2016 ءسے سرد خانے میں ڈالے گئے ہیں۔
مراسلے کے مطابق پی سی ون اس ماہ کے آخر تک منظور کرنے کے لیے گورنراپنا کردار ادا کریں،بصورت دیگر امدادی رقم کسی اور مقصد کیلئے رکھی جائے گی یا ڈونرز کو واپس کر دی جائے گی، ان پروجیکٹس کے ملازمین کو پچھلے10 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی بھی نہیں ہوئی ۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا منظورنظر افراد کو بھرتی کرانا چاہتے ہیں،عالمی بینک کے پروجیکٹس کے 120 ملازمین کو بغیر کسی وجہ اور پیشگی نوٹس کے فارغ کیا گیا، نکالے گئے ملازمین کے پاس مارچ 2017 تک تقرری کے معاہدے موجود تھے، جس پر پشاور ہائیکورٹ نےفاٹا سیکریٹریٹ سے جواب مانگ لیا ہے ۔