• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی کوریا میں پاکستان کے اعزازی قونصل جنر ل عہدے سے فارغ

South Korea Pakistan Honorary Consul General Ltd Dismissed
جنوبی کوریا میں پچھلے 22سال سے پاکستانی مفادات کا تحفظ کرنے والے اعزازی قونصل جنرل ڈاکٹر کم یانگ کوعہدے فارغ کردیا گیا، کم یانگ نے عہدے سے ہٹائے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے سفارتی آداب کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

اعزازی قونصل جنرل ڈاکٹر کم یانگ جنوبی کوریا میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے ایک ایس ایم ایس کے ذریعے فارغ کیا گیا، واقعے پر جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام نے بھی غیر سرکاری طور پر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل ڈاکٹر کم یانگ نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر اعظم نواز شریف اور صدر پاکستان ممنون حسین کو شکایتی خط لکھا ہے، بائیس سال تک پاکستان کی خدمت کا صلہ ایک ایس ایم ایس کے زریعے فارغ کرکے دیا گیا جس سے شدید تکلیف ہوئی۔

ڈاکٹر کم یانگ نے حال ہی میں سفیر پاکستان زاہد نصراللہ کی جنوبی کوریا کے وزیر اعظم سے خصوصی ملاقات بھی کرائی، جبکہ سفیر پاکستان ایک ارب ڈالر کے بجلی کے منصوبے پر کام کرنے سے بھی آگاہ تھے، جس پر وزیر اعظم پاکستان ہاؤس اور جنوبی کوریا کی معروف بجلی پیدا کرنے والی کمپنی پاسکو انٹرنیشنل کے درمیان بات چیت جاری تھی، عہدے سے ہٹائے جانے پر منصوبے پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

ڈاکٹر کم یانگ کا کہنا ہے کہ بائیس سال قبل سابق صدر فاروق خان لغاری نے انہیں اعزازی قونصل جنرل مقرر کیا تھا جس کی منظوری جنوبی کوریا کے اس وقت کے صدر نے دی تھی جبکہ گزشتہ سال مارچ میں موجودہ صدر ممنون حسین نے بھی عہدے کی تجدید کا صدارتی خط بھی دیا تھا جسے صرف ایک سال ہی ہوا ہے لیکن گزشتہ دنوں اچانک جنوبی کوریا میں موجودہ سفیر زاہد نصراللہ کی سیکریٹر ی کی جانب سے ایک ایس ایم ایس موصول ہواجس میں عہدے سے ہٹائے جانے کی اطلاع موجود تھی جو سفارتی قوائد کی خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر کم یانگ کی جانب سے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے جنوبی کوریا کی حکومت کے سامنے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، جنوبی کوریا کے میڈیا کے سامنے کشمیر کے مسئلے پر آواز اٹھائی، پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ مل کر کشمیر کے لیے مظاہرے کیے، پاکستان میں کروڑوں ڈالر کی مختلف منصوبوں کے لیے سرمایہ کاری لے کر گئے، لیکن موجودہ سفیر نے ملکی مفاد کے بجائے زاتی پسند کے نتیجے میں ایک اور شخصیت کو اعزازی قونصل جنرل بنانے کے لیے انہیں بغیرکوئی وجہ بتائے عہدے سے ہٹا کر انہیں دلی تکلیف پہنچائی اور پاکستانی مفادات کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

دوسری جانب جنوبی کوریا میں پاکستانی سفیر زاہد نصرا للہ نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعزازی قونصل جنرل تاحیات عہدہ نہیں ہوتا ہم نے ہمیشہ ڈاکٹر کم کی کارکردگی کو سراہا ہے تاہم وہ اب عمر کے اس حصے میں پہنچ گئے ہیں کہ انہیں آرام کرنا چاہئے اور کسی نوجوان اور متحرک شخصیت کو یہ عہدہ ملنا چاہئے، کیونکہ ڈاکٹر کم سے رابطہ نہیں ہوپارہا تھا لہذا انہیں آگاہ کرنے کے لیے میسج کیا گیا بصورت دیگر ہم ان کے اعزاز میں تقریب کرنا چاہتے تھے۔

سفیر پاکستان کے بیان کے جواب میں ڈاکٹر کم کا کہنا ہے کہ انہیں آج تک سفارتخانے سے نہ کوئی فون کال موصول ہوئی اور نہ ہی ای میل، صرف ایک ایس ایم ایس میں انہیں عہدے سے ہٹائے جانے کا بتایا گیا ہے اور آج تک یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں کس وجہ سے عہدے سے ہٹایا جارہا ہے لہٰذا پاکستانی مشیر خارجہ اس ناانصافی کا نوٹس لیں اور واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائیں۔
تازہ ترین