• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے انسانی حقوق پر امریکا کی رپورٹ مسترد کر دی

Pakistan Rejects Us Report On Human Rights
پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ مسترد کردی۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ اس جھوٹی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا کوئی ذکر نہیں۔

ترجمان نے ماسکو میں ہونے والی افغان کانفرنس میں شرکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں افغان طالبان شریک ہوں گے کہ نہیں اس بات کا علم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن چاہتا ہے، جذبہ خیر سگالی کے تحت سرحد کھولی، افغانستان بارڈر مینجمنٹ میں تعاون کرے، الزام تراشی افغان امن مخالفین کو مدد دے گی۔

ترجمان نے بتایا کہ ماسکو میں ہونے والی 12 ملکی کانفرنس میں میں بھارت، ایران، چین سمیت 12وسطی ایشیائی ممالک شرکت کریں گے اور افغان امن عمل پر بات ہو گی، پاکستان کی شرکت کس سطح کے وفد کی ہو گی، اس کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھاکہ انسانی حقوق سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ 2016کو تسلیم نہیں کرتے، بھارت میں انسانی حقوق کے بارے میں حقائق کےبرعکس مواد اس رپورٹ کےجھوٹا ہونےکا ثبوت ہے، اس رپورٹ میں کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا کوئی ذکر نہیں، 2 مارچ کو مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری عوام نے پاکستانی ترانہ گا کراپنی رائے کا اظہار کر دیا،بھارت میں انسانی حقوق کے متعلق حقائق کے برعکس مواد اس کے جھوٹا ہونے کا ثبوت ہے۔

یوم پاکستان سے متعلق بھارتی وزیراعظم کے تہنیتی پیغام کو ترجمان دفتر خارجہ نے معمول کا رسمی پیغام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کا کہیں سے کوئی اشارہ نہیں ملتا، سمجھوتہ ایکسپریس سانحے کے گواہوں کو بھارت بلانے سے متعلق بھارتی حکومت نے تا حال کوئی رابطہ نہیں کیا۔

ایک سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ سوڈان میں مغوی پاکستانی انجینئرایازجمالی کی بازیابی کیلئے ہرممکن کوشش کریں گے۔

حسین حقانی کے معاملے پر ترجمان دفترخارجہ نے وضاحت سے انکار کردیا، ترجمان دفتر خارجہ سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا کسی وزیراعظم کا خط کے ذریعے سفیر کو ویزا جاری کرنے کے اختیارات دینا قانونی ہے؟

ترجمان نے جواب دیا کہ اس سلسلے میں وزارت داخلہ یا وزیراعظم ہاؤس سے رابطہ کیا جائے، یہ ادارے ہی اس معاملے پر بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں۔
تازہ ترین