• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ون ڈے میں پہلے لیگ اسپنر کو نہیں کھلایا جاتا تھا، عمران خان

Leg Spinner Not Include Final Eleven In Past Imran Khan
پاکستان کے لیے 1992ء میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان عمران خان کہتے ہیں کہ ون ڈے میں پہلے لیگ اسپنر کو نہیں کھلایا جاتا تھا،لیکن میں نے لیگ اسپنر کھلایا کیونکہ وہ اٹیکنگ بولر ہوتا ہے۔

کرکٹ ورلڈ کپ 92ء کی جیت کا سبب بننے والے ہیروز کو 25سال بعد ’جیو نیوز‘ نے یکجاکر دیا، رمیز راجہ کی میزبانی میں ہونے والے پروگرام میں عمران خان، وسیم اکرم، مشتاق احمد، انضمام الحق اور دیگر شریک ہوئے۔

سابق کھلاڑیوں نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کئی فتوحات آئیں، ورلڈ کپ کی جیت کے برابرکوئی دوسری جیت نہیں۔

عمران خان کا مزید کہنا ھتا کہ 92ء میں پاکستانی ٹیم اٹیکنگ اسٹریجی کی وجہ سے کامیاب ہوئی،میری اصل تربیت کاؤنٹی کرکٹ میں ہوئی،1992ءمیں پاکستانی ٹیم اٹیکنگ اسٹریجی کی وجہ سے کامیاب ہوئی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب آپ سوچ لیں کہ آپ ہار جائیں گے تو ہارجائیں گے،آسٹریلیا کے خلاف میچ میں ٹاس کےموقع پر حریف کپتان ایلن بورڈر گھبرائے ہوئے تھے،میچ کےبعد کشمیرکی صورتحال پرسوال ہوا تومیں نے کہا کہ میدان میں فیصلہ کرلو۔

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ اس دور کےنوجوان کرکٹرز کوعلم ہی نہیں کہ کتنا اورکب کھاناکھانا ہے،عمران بھائی کے خوف سے برگر نہیں کھاتا تھا،عمران بھائی نےمشورہ دیا کہ تیزبولنگ کروچاہےنوبال یاوائیڈبال ہو۔

رمیزراجا کا کہنا تھا کہ فائنل کےٹاس کےبعدعمران بھائی نےکہا کہ ہم یہ میچ نہیں ہاریں گے،آسٹریلیا کے خلاف میچ سے پہلے ویوین چرڈز کو کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بلایا۔

انضمام الحق نے بتایا کہ جب بھی ورلڈ کپ میں آؤٹ ہوتا تھا عمران بھائی حوصلہ دیتےرہتے تھے،نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کےبعد سینئر پلیئر نےاتنی سنائی کہ میں آدھےگھنٹےتک روتا رہا۔

مشتاق احمدنے بتایا کہ ورلڈ کپ کی ٹیم میں شامل نہیں تھا، عمران بھائی نےمیری پرفارمنس پرورلڈ کپ کھلایا، فائنل سےپہلےعمران بھائی نےکہاکہ تمہیں صرف وکٹ حاصل کرنی ہے۔

معین خان نے کہا کہ آسٹریلوی وکٹوں پر باؤنس ہوتا تھا، وکٹ کیپنگ آسان ہوتی تھی، مزہ آتا تھا۔

عاقب جاوید کا کہنا ھتا کہ ورلڈ کپ میں جیت کے مرکزی کردار عمران خان تھے، پورے ایونٹ میںگراہم گوچ کا کیچ یادگار تھا۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ جیتنے کے بعد اصل احساس پاکستان واپس آکرہوا،پاکستان واپس آنے پر جتنا پیار ملا، اسے بھلا نہیں سکتا۔
تازہ ترین