• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلبھوشن پر خود بھارتی میڈیا نے سوالات اٹھا دیے

Indian Media Have Raised Questions On Kulbhushan
پاکستان میں پکڑے جانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے بارے میں خود بھارتی میڈیا نے سوالات اٹھا دیے۔

مشہور بھارتی صحافی کرن تھاپر نے بھارتی حکومت سے پوچھا ہے کہ کلبھوشن نے دو دو پاسپورٹ کیوں بنا رکھے تھے؟کلبھوشن نے اپنی ماں کو اپنے جعلی نام سے فلیٹ کیوں لے کر دیا؟ بھارتی حکومت نے کلبھوشن کو جعلی نام سے پاسپورٹ رکھنے کی اجازت کیوں دی؟

بھارتی حکومت نے معاملے میں تحقیقات کے لیے ایران کو کہا تھا، پھر اس نے تحقیقات کے بارے میں ایران سے پوچھا کیوں نہیں ؟ اور ’را‘ کے سابق سربراہ اے ایس دُلت نے یہ کیوں کہا کہ کلبھوشن جاسوس ہو سکتا ہے؟

انڈین ایکسپریس میں اپنے مضمون میں کرن تھاپر نے لکھا ہے کہ انہوں نے کلبھوشن کیس سے متعلق بہت کچھ پڑھا مگر کچھ ایسے سوالات ہیں، جن کے انہیں جواب نہیں مل سکے۔

پہلا سوال یہ کہ کلبھوشن کے پاس دو پاسپورٹ کیوں تھے؟ ایک کلبھوشن جادیو کے نام سے اور دوسرا حسین مبارک پٹیل کے نام سے، دوسرے نام سے پاسپورٹ اس نے 2003ءمیں جاری کرایا ،جس کی 2014ء میں تجدید بھی کی گئی، ایسا کیوں ہوا؟

دوسرا سوال یہ ہے کہ اس نے 2007ء میں اپنی ماں کو فلیٹ لے کر دیا تو یہ فلیٹ حسین مبارک پٹیل کے نام کرایا، اسے یہ فلیٹ جعلی نام سے لینے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

تیسرا سوال یہ ہے کہ اگر اس نے اپنا نام مسلمان ہونے کی وجہ سے تبدیل کر لیا تھا تو پرانے نام کا پاسپورٹ برقرار کیوں رکھا؟ اور بھارتی حکومت نے اسے جعلی پاسپورٹ رکھنے کی اجازت کیوں دی؟

چوتھا سوال یہ ہے کہ بھارتی حکومت کے مطابق کلبھوشن کو ایران سے اغوا کیا گیا اور پاکستان میں سابق جرمن سفیر نے اس کی تصدیق بھی کی، پھر بھارتی حکومت نے اس بارے میں جرمن سفیر سے مزید رابطہ کیوں نہیں کیا۔

پانچواں سوال یہ ہے کہ بھارتی حکومت نے اس بارے میں ایران سے رابطہ کیا تھا، تو ایران نے اس بارے میں کیا کیا؟ اور اگر کچھ نہیں کیا تو بھارتی حکومت نے ان سے پوچھا کیوں نہیں؟ کیا یہ سب عجیب نہیں لگتا؟

چھٹا سوال یہ ہے کہ ایران میں چار ہزار بھارتی کام کر رہے ہیں، اگر پاکستان نے کلبھوشن کو ایران سے ہی اغوا کیا ہے تو ان چار ہزار میں سے کسی اور کو کیوں اغوا نہیں کیا۔

ساتواں سوال یہ ہے کہ انڈین ایکسپریس کے مطابق جادیو نے تین بار ’را‘ میں شمولیت کی کوشش کی، یہ بات کہاں تک درست ہے۔

آٹھواں سوال یہ ہے کہ ’را‘ کے سابق سربراہ اے ایس دُلت نے یہ کیوں کہا ہے کہ کلبھوشن ممکن ہے ایک جاسوس ہو، دُلت نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ حکومت میں ہوتے تو وہ بھی تسلیم نہ کرتے کہ جادیو جاسوس ہے۔
تازہ ترین