• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی غیرجوہری بم حملہ، تباہی کے بہت کم شواہد سامنے آسکے

Us Non Nuclear Attackevidence Of Destruction
امریکی فو ج کی جانب سے مشرقی افغانستان میں دنیا کے سب سے بڑے غیر جوہری بم (مدر آف آل بم )گرانے کے نتیجہ میںجانی اور مالی نقصانات کے بہت کم شواہد سامنے آسکے ۔

ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بم سے متاثرہ پہاڑی علاقے کے قریب سے لی گئی تصاویر سے تباہی کے آثار نظرآئے، جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ درخت جلے ہو ئے جبکہ مٹی کی اینٹوں سے بنے گھر تباہ و برباد ہو چکے ہیں، تاہم مالی نقصانات کی تفصیل اور جانی نقصان والوں کی شناخت تاحال سامنے نہ آسکی۔

دنیا کی تاریخ میں گرائے جانے والے اب تک کے سب سے بڑے غیر جوہری بم کا نشانہ افغان صوبے ننگرہار میں مبینہ اسلامی ریاست کے جنگجوؤں کے زیر استعمال سرنگیں تھیں ، تاہم امریکی فو ج کی جانب سے مشرقی افغانستان میں واقع ننگرہار کے علاقےآچن میں بم حملے کے بعد گورنر اسماعیل شنوار نے100سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی جبکہ انہوں نے امکان ظاہر کیاتھا کہ پڑوسی ملک سے نئے جنگجو ئوں نے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اٹھا ئی ہوں۔

واضح رہے کہ امریکا نے 13اپریل 2017ءکو افغانستان کے صوبے ننگرہارمیں واقع مشتبہ اسلامی ریاست کے جنگجوؤں کے زیر استعمال سرنگوں پرسب سے بڑے غیر جوہری بم سے حملہ کیا تھا ،جس میں100سے زائد ہلاکتوں اور سیکڑوں کی تعداد میں مٹی کی اینٹوں سے بنے گھر تباہ و برباد ہوئے تھے۔ پاکستان کی سرحد کے ساتھ واقع صوبہ ننگرہار کے ضلع آچن میں سی 130کے ذریعے 21 ہزار 600 پاؤنڈ (تقریباً 11 ٹن) بارودی مواد پر مشتمل بم، ایٹم بم کے بعد نہایت تباہ کن اور ہلاکت خیز بم سمجھا جاتا ہے، ’’جی بی یو۔ 43/B میسیو آرڈیننس ایئر بلاسٹ بم‘‘ 13 اپریل کی شام مقامی وقت کے مطابق شام 7 بج کر 32 منٹ پر گرایا گیا تھا۔
تازہ ترین