• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشال خان کو تین گولیاں ماری گئیں، پولیس رپورٹ

Mashal Khan Was Hit By Three Bullets Police Report
خیبرپختونخوا پولیس نے مشال خان قتل کیس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشال خان کو تین گولیاں ماری گئیں، گولیاں مارنے والے ملزم کی شناخت ہو گئی ہے مگر ابھی تک اسے گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثارکی سر براہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے مشال خان قتل کیس سماعت کی۔

دوران سماعت خیبر پختونخواہ پولیس نے مشال قتل کیس کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی ۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ تفتیش میں پولیس کی معاونت کے لئے تین رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے ، اب تک مجموعی طور پر چھتیس ملزمان کو گرفتار کیا گیاہے،9 ملزمان یونیورسٹی ملازمین ہیں،4 ملزمان پولیس ریمانڈ پر جبکہ 32 حوالات میں ہیں ۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت کو بتایاکہ جے آئی ٹی کی ازسرنو تشکیل کر دی گئی ہے ، اب اس میں آئی ایس آئی،ایم آئی اور ایف آئی اے کوبھی شامل کر لیا گیاہے۔

رپورٹ کے مطابق 6 ملزمان کے اقبالی بیانات مجسٹریٹ کے سامنے قلمبند کیے گئے ، مشعال خان کو گولی مارنے والے مرکزی ملزم کی بھی شناخت ہوگئی ہے، مشعال کو تین گولیاں ماری گئیں، گولیا ں مارنے والا مرکزی ملزم تا حال گرفتار نہیں ہوا ، جائے وقوعہ سے تین گولیوں کے خول برآمد ہوئے، شواہد فرانزک تجزیے کے لئے پشاور بھجوادیے گئے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے اس موقع پرریمارکس دئیے کہ عدالت اس معاملے میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی، مزید وقت ضائع نہ کیا جائے،تحقیقات کرنا عدالت کا کام نہیں ۔

کیس کی مزید سماعت 15 روزکے بعد ہوگی۔
تازہ ترین