• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ کے عجائب گھر میں ہزاروں سال کے آثار قدیمہ

Thousands Of Years Archaeology In Quetta Museum
عجائب گھروں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔عجائب گھرجہاں قوموں کی ثقافت،اقداراور روایات کاعکس ہوتے ہیں، وہیں یہاں قوموں کی تاریخ،تہذیب اورتمدن کےنقوش بھی ملتے ہیں ۔ بلوچستان کےہزاروں سال کےآثارقدیمہ کو بھی کوئٹہ کےچھوٹےسے عجائب گھر میں سمونے کی کوشش کی گئی ہے ۔

کوئٹہ میں عجائب گھر 1974میں قائم کیا گیا، چالیس سال سے زیادہ کا عرصہ گذرنے کے بعد بھی اسے مستقل عمارت نہیں مل سکی،لیکن یہ عجائب گھر صوبےمیں تقریبا نوہزارسال پرانی تہذیب مہرگڑھ اور دیگر30مقامات سےملنےوالے آثارقدیمہ اورنواردات کا صوبے میں واحد امین ہے۔

ڈائریکٹرمیوزیم و آرکیالوجی کے مطابق سیکڑوں کےحساب سے اس وقت بلوچستان میں آرکیالوجیکل سائٹس ہیں جن کو دریافت کر نا باقی ہے۔

کوئٹہ عجائب گھر میں حضوراکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بحرین کےگورنر کے نام تحریرکئے گئے خط کےعکس کےعلاوہ مختلف خطوط میں رقم قدیم قرآنی نسخے،فارسی میں ترجمہ کی گئی مہابھارت اوردیگرادبی نسخے بھی اس عجائب گھر کاحصہ ہیں ۔

دوسری جانب مختلف ادوار کےسکے،ماضی میں استعمال ہونےوالا مختلف اسلحہ اوراوزار بھی اس میوزیم کی زینت ہیں ۔ یہی نہیں بلکہ مہرگڑھ اورقلعہ چاکرخان سمیت آثارقدیمہ کی مختلف ادوار کی نادرتصاویربھی نمائش کےلئے موجود ہیں ۔

جب پہلی بار انسان نے تمدنی زندگی کاآغاز کیا تو وہ مہرگڑھ تھا، ایسے سائٹس دنیا میں ایک آدھ ہی ہوں گی اس کی ہم عصری کرنےوالی بہت کم سائٹس ہیں ۔

جگہ کی تنگی کےباعث بلوچستان سےدریافت ہونےوالی تقریباً17 ہزار نوادرات اور آثارقدیمہ کی حامل اشیا کوئٹہ کےاس میوزیم کاحصہ نہیں بلکہ وہ امانتاً کراچی کےمختلف عجائب گھرمیں موجود ہیں ۔ خوش آئندہ بات یہ ہے کہ عجائب گھرکی اپنی عمارت زیرتعمیر ہے ۔

کوئٹہ کے عجائب گھر کودیکھ کراندازہ ہوتاہے کہ بلوچستان آثارقدیمہ کےحوالےسےکس قدر اہمیت کاحامل ہے۔اس قدیم ورثہ کو محفوظ رکھ کر،اپنی تہذیب،ثقافت اور تاریخ سے نئی نسل کو روشناس کرایاجاسکتا ہے ۔
تازہ ترین