وزیراعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع نے پاناما سے متعلق سپریم کورٹ کی طرف سے قائم کی گئی جے آئی ٹی کے ارکان پر ہراساں کرنے کا الزام لگادیا ہے۔
طارق شفیع کے وکیل کی جانب سے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو ایک خط تحریر کیا گیا ہے،جس میں بتا یا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کا ایک رکن طارق شفیع کو ہراسا ں اور خوف زدہ کرنے کی کوشش کرتا رہا۔
جے آئی ٹی کے ایک رکن نے دھمکی آمیز لہجے میں یہاں تک کہا کہ سپریم کورٹ کو دیا گیا حلف نامہ واپس نہ لیا تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ طارق شفیع کیساتھ جے آئی ٹی کے کچھ ارکان نے اچھا سلوک نہیں کیا۔ طارق شفیع کو جنہیں12 مئی کو پہلا سمن ملا تھا اور وہ اس وقت سعودی عرب میں تھے ۔
وہ اپنا قیام مختصر کرتے ہوئے ملک واپس آئے اورجے آئی ٹی کے سامنے16 اور17 مئی کو پیش ہوئے ،مگر16 مئی کو جے آئی ٹی کی جانب سے ایک اور سمن دیا گیا ،جس میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ طارق شفیع تیاری کے بغیر آئے دستاو یزا ت بھی نہیں لائے اور وقت پر پیش بھی نہیں ہوئے ۔
طارق شفیع کے وکیل محمد نواز چوہدری نے خط میں بتایا کہ جے آئی ٹی جو معلومات مانگ رہی تھی وہ پہلے سے ہی عدالتی کارروائی کا حصہ ہیں اور پیش کئے جاچکے ہیں۔