• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: پولیس اہلکار کا4 بھائیوں پر تشدد، جھوٹا مقدمہ درج کردیا

4 Brothes Tortured By Policeman Registers Fake Case In Karachi
کراچی میں پولیس اہلکار نے شہریوں کی گاڑی کو ٹکر مارنے کے بعد چاروں بھائیوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ بھی درج کروا دیا۔ وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر ایس ایچ او گلشن معمار کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیے۔

کراچی پولیس نے پیٹی بند بھائی کا دیا بھرپور ساتھ اور سائٹ ایریا تھانے کے سپاہی کامران کے کہنے پر4 سگے بھائیوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آرکاٹ دی ۔ گلشن معمار وائی فور کمرشل روڈ پر پولیس اہلکار کامران نے محمد اسلم کی گاڑی کو پیچھے سے ٹکر ماری اور پھر غلطی پر معافی مانگنے کے بجائے گاڑی میں سوار چاروں بھائیوں کو مارنا شروع کردیا۔

شہریوں پرتشدد کے بعد پولیس اہلکار کامران نے گلشن معمار تھانے سے رابطہ کیا اور پولیس کی نفری طلب کرلی۔ پولیس چاروں بھائیوں کو تھانے لے گئی اور آدھے گھنٹے کے اندر پولیس اہلکار کامران کی مدعیت میں جھوٹا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا، جس کے مطابق کامران کی گاڑی کو شہری محمد اسلم نے ٹکر ماری۔

پولیس اہلکار کی گاڑی پر آگے اور شہری کی گاڑی پر پیچھے ٹکرانے کے نشانات ہیں، جو اس مقدمے کے جھوٹے ہونے کا واضح ثبوت ہے، لیکن پولیس اہلکاروں نے پیٹی بند بھائی کا ساتھ دیتے ہوئے ان تمام ثبوتوں کو نظراندازکردیا۔

چاروں بھائیوں پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے کی خبر جیو نیوز پر نشر ہوئی تو وزیر داخلہ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور پولیس اہلکار کا غلط ساتھ دینے پر ایس ایچ او گلشن معمار کے خلاف بھی کارروائی کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
تازہ ترین