ایران کے دارالحکومت تہران میں امام خمینی کے مزار اور ایرانی پارلیمنٹ پر حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی جبکہ واقعے میں 42افراد زخمی ہوگئے۔
ایرانی دارالحکومت تہران آج دہشت گردی کا نشانہ بنا ہے، ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر حملے کیے گئے جن میں 13افراد ہلاک اور 42زخمی ہوئے، سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں چھ حملہ آور مارے گئے ۔
دو دہشتگردوں نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا، 4کو سیکیورٹی فورسز نے مار گرایا ، تہران حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے حملوں کی ذمے داری قبول کرلی ہے ۔
ایرانی میڈیا کے مطابق 4 دہشت گرد ایرانی پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہوئے،کلاشنکوف سے مسلح حملہ آوروں نے پارلیمنٹ کے اندر گھس کر فائرنگ کی۔
سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان مقابلہ بہت دیر تک جاری رہا جس کے بعد تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا۔
اسی دوران پارلیمنٹ کی عمارت سے 20 کلومیٹر دورامام خمینی کے مزار پر بھی حملہ کیا گیا، جہاں ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق مزار کے قریب سے برآمد ہونے والا ایک بم ناکارہ بنا دیا گیا،حملوں کے بعد پورے تہران میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، دوسری جانب دہشت گرد تنظیم داعش نے حملوں کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔