• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Hasan Alis Outstanding Performance Rock Around The World

نوجوان پاکستانی فاسٹ بولر حسن علی کی چیمپئنز ٹرافی میں زبردست کارکردگی کی دنیا بھر میں دھوم مچ گئی۔ عظیم آسٹریلین کرکٹر اور سابق کپتان اِ ین چیپل نے حسن علی کو پاکستانی بالنگ لائن کا اہم مہرہ قرار دیدیا ۔

 اِی ین چیپل نے کہا کہ ایونٹ میں سب سے زیادہ متاثر کن پاکستانی فاسٹ بالر حسن علی رہے اور ان جیسی بولنگ کسی بھی کھلاڑی نے نہیں کی۔

اس موقع پر ویسٹ انڈیز کے سابق عظیم بیٹسمین ویوین رچرڈز اور برائن لارا نے بھی ان کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے حسن کو ہی ایونٹ کی دریافت قرار دیا۔

ویوین رچرڈز نے کہا کہ انہیں انگلینڈ کے فاسٹ بولر مارک وڈ نے بھی متاثر کیا اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ نوجوان کھلاڑی آگے چل کر انٹرنیشنل کرکٹ میں بہت نام کمائے گا۔

ان کے ساتھ ہی سابق ویسٹ انڈین کرکٹر اِ ین بشپ نے پاکستان کے حسن علی کے روشن مستقبل کی پیشگوئی کردی۔انہوں نے کہا کہ میں حسن علی کی بولنگ سے کافی متاثر ہو۔

انہوں نے کیریبیئن جزائر میں ٹیسٹ ڈیبیو کیا، اگر وہ خود کو فٹ رکھیں تو اچھے بولر ثابت ہوسکتے ہیں، بشپ نے آسٹریلوی مچل اسٹارک، نیوزی لینڈ کے ایڈم ملن اور جنوبی افریقی کاگیسو ربادا کی صلاحیتوں کو بھی خوب سراہا۔

سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز
حسن علی نےسب سے زیادہ وکٹیں لینے والے پاکستانی بولر کا اعزاز بھی اپنے نام کر لیا ہے۔ کارڈف میں انگلینڈ کے خلاف جب انہوں نے بین اسٹوکس کو آئوٹ کیا تو یہ ٹورنامنٹ میں دسویں وکٹ تھی۔ حسن سے قبل آسٹریلیا کے ہیزل ووڈ نے تین میچوں میں 9وکٹ حاصل کئے تھے۔

حسن علی نے انگلش کپتان اوئن مورگن کو آئوٹ کرکے اپنے والدین کی خواہش پوری کردی۔ حسن علی سے قبل سعید اجمل کو اس ٹورنامنٹ میں 8وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل تھا۔

انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل سے قبل ایک انٹرویو میں حسن علی کے والدین نے کہا تھا کہ وہ چاہتے کہ حسن علی میچ میں مورگن کی وکٹ حاصل کریں۔

حسن علی نے انگلش کپتان کو پاکستانی کپتان سرفراز احمدکےہاتھوںکیچ کرایا۔ مورگن جو خطرناک دکھائی دے رہے تھے وہ33رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔وہ فتح گر بولنگ کی بدولت میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

سیمی فائنل میں مین آف دی میچ ایوارڈ حاصل کرنے والے فاسٹ بولر حسن علی کا کہنا ہے کہ فائنل میں بھی اسی قسم کی کارکردگی دکھا کر پاکستان کو چیمپئن بنانا چاہتا ہوں۔ میری کارکردگی کا کریڈٹ کوچ مکی آرتھر اور بولنگ کوچ اظہر محمودکو دینا چاہتا ہوں۔ دونوں نے مجھے جو پلان دیا میں نے اس کے مطابق بولنگ کی۔

میچ کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ بڑا میچ تھا اور ہم اپنی بولنگ پر توجہ مرکوز کئے ہوئے تھے۔ اظہر محمود کے مشورے میرے کام آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مورگن کی وکٹ میرے لئے یادگار ہے۔ کل میرے بھائی کی سالگرہ ہے یہ وکٹ اپنے بھائی کے نام منسوب کرتا ہوں۔ سیمی فائنل میچ میں قسمت پاکستان کے ساتھ نہیں تھی۔ میچ سے قبل محمد عامر ان فٹ ہوگئے۔

حسن علی نے کہا کہ میچ کے پہلے اوور میں پاکستان نے جنید کی گیند پر ریویو لیا جو مسترد ہوگیا۔ انگلینڈ کی دونوں اپیلیں کامیاب رہیں۔ 

تازہ ترین