• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالی کھانسی میں مبتلا ہونے کے لئے ساڑھے تین ہزار پونڈ کی آفر

Three And A Half Thousand Pounds Offered To Be Suffering From Whooping Cough

برطانوی ماہرین نے ایک نئےتجربے کے نتائج حاصل کرنے کے لئے صحت مند افراد کوکالی کھانسی میں مبتلا ہوکر ساڑھے تین ہزار پونڈ حاصل کرنے کی آفر کی ہے۔

سائوتھمپٹن یونیورسٹی کے محققین بچوں اور کمزور افراد کو اس بیماری سے بچانے کے لیے زیادہ بہتر ویکسین تیار کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے انہوں نے یہ آفر کی ہے۔

کالی کھانسی ایک بہت انفیکشن بیکٹرئیل بیماری ہے جو متاثرہ لوگوں کے تھوکنے سے بھی پھیل جاتی ہے۔ یونیورسٹی کی ٹیم صحت مند لوگوں کو اپنے تجربات کے لیے بیمار کرنا چاہتی ہے۔ وہ یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ انفیکشن کا سامنا ہونے پر اس بیماری سے بچا کس طرح جاتا ہے۔

وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ لوگ ویکسین استعمال نہ کرنے کے باوجود بیماری سے کس طرح محفوظ رہتے ہیں اور اس طرح کی معلومات سے بہتر ویکسین تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

وہ ایسے افراد تلاش کررہے ہیں جو فطری طور پر اس بیماری کے انفیکشن سے محفوظ ہیں۔ وہ ایسے افراد تلاش کررہے ہیں جو خود محفوظ رہتے ہیں اور دوسروں کو بیمار کردیتے ہیں۔

چیلنج قبول کرنے والوں کو اچھی صحت کا حامل ہونا چاہیے اور17روز تک آئسولیشن یونٹ میں رہنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

لیڈر ریسرچر پروفیسر روبرٹ ریڈ نے کہا ہے کہ یہ تجربہ24ملین پونڈ کولبریشن کا حصہ ہے۔ جسے بل اینڈ ملنڈا گیٹس فائونڈیشن کی مدد حاصل ہے۔ دوا ساز صنعت بھی اس کی حصہ دار ہے، تاکہ زیادہ بہتر ویکسین تیار کی جاسکے۔

مدد کرنے والے رضاکار افراد کو ’’کاف بکس‘‘ میں بیٹھنا ہوگا جو شیشے کی الماری ہوگا۔ تجربے کے دوران ان کی ذہنی و نفسیاتی صحت کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔ تجربہ محفوظ اور اخلاقی ہے۔ رضاکار کسی بھی وقت تجربے سے دستبردار بھی ہوسکیں گے۔

برطانیہ میں حال ہی میں اس بیماری کے انفیکشن میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 2012ء سے اب تک18بچے اس بیماری سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

عالمی سطح پراس بیماری سے سیکڑوں بچے ہلاک ہوجاتے ہیں اور اسی لیے نئی اور بہتر ویکسین تیار کرنے کے لیے عالمی سطح پر بڑا زور دیا جارہا ہے۔

تازہ ترین