• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
F 16 Fighter Jets Will Now Be Made In India Tatas Sign Pact With Lockheed Martin

امریکی طیارہ سازاور دفاعی سامان بنانے والی معروف کمپنی ’لاک ہیڈ مارٹن‘ اور بھارت کے’ ٹاٹا ایڈوانس سسٹم‘ نے ایک معاہد ہ پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امریکی ساختہ ایف سولہ لڑاکا طیارے بھارت میں تیار کیے جائیں گے۔

اب اس حوالے سے امریکی ریاست ٹیکساس کے فورتھ ورتھ میں قائم ایف سولہ طیارہ بنانے والے پلانٹ کو منتقل کیا جائے گا تاکہ بھارتی فوج سے اربوں ڈالر مالیت کے آرڈرز لیے جاسکیں۔

بھارت کو سویت دور کے اپنی فضائیہ کے پرانے طیاروں کو تبدیل کرنے کے لیے امریکی ساختہ سینکڑوں جدیدطیارے درکار ہیں تاہم بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے غیرملکی اسلحہ فراہم کرنے والی کمپنی پر واضح کردیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ طیارے بھارت میں ہی مقامی شراکت دار کے ساتھ ملکر تیار کیے جائیں جس سے بھارت میں اس صنعت کا بیس بنے اور درآمدات میں کمی آئے۔

اس حوالے سےایف سولہ طیارہ ساز کمپنی کے لیڈر برائے بزنس ڈیولپمنٹ فل ہاورڈ نے پیرس ایئر شو کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ اس خواہش کا اظہار کرتا ہے کہ بھارتی ضرورت کے مطا بق ایف سولہ طیارے بھارت میں ہی تیار کیے جائیں۔

البتہ نریندر مودی کی اشیاء بھارت میں تیار کرو ، اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مہم کے برخلاف ہے جو انھوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران چلائی تھی اور کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ بیرون ملک فیکٹریاں لگانے کے بجائے امریکا میں سرمایہ کاری کریں تاکہ یہاں ملازمتوں کے زیادہ مواقع نکلیں۔

تاہم لاک ہیڈ نے اس حوالے سے موجودہ امریکی انتظامیہ کو اپنے منصوبے کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ کیا، اس سلسلے میں فل ہاروڈ نے بتایا کہ انھیں یقین ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ لاک ہیڈ کمپنی کی مکمل پشت پناہی کرے گی۔

بھارت میں ایف سولہ طیاروں کی تیاری کے باوجود کافی ملازمتوں کے مواقع امریکی میں بھی برقرار رہیں گے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ہزاروں کے حساب سے سپلائرزکی جابس امریکا میں ہی موجودرہیں گی البتہ مینوفیکچرنگ پر مبنی جابس کے مواقع بھارت میں پیدا ہوںگے۔

اس معاہدے سے قبل سوئیڈن کی ’ساب‘ طیارہ ساز کمپنی نے بھارتی فضائیہ کو اسی قسم کی سہولت کی پیشکش کی اور سوئیڈش لڑاکا گریپن طیارہ بھارت میں تیار کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ سوئیڈش کمپنی نے ابھی تک ایف سولہ طیارے کےمقابل اپنے جدید متبادل طیارے کے سلسلے میں مقامی پارٹنر کا اعلان نہیں کیا ہے۔

بھارت اور امریکی کمپنی کے درمیان مذکورہ بالا معاہدہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جبکہ اگلے چند روز میں بھارتی وزیراعظم مودی امریکا کے سرکاری دورے پر روانہ ہونے والے ہیں۔

بھارت اور امریکا کے درمیان حالیہ سالوں میں بڑی تیزی سے قریبی دفاعی تعلقات قائم ہوئے ہیں اور اب روس و اسرائیل کے ساتھ امریکا، بھارت کو اسلحہ فراہم کرنے والے تین سرکردہ ملکوں میں شامل ہوگیا ہے۔

یہ بھی امکان ہے کہ بھارت ایف سولہ طیارے دنیا بھر کےخریداروں کو فروخت کرسکے۔اس وقت بھی امریکا کے تیارکردہ 3200 ایف سولہ طیارے دنیا کے چھبیس ملکوں کے زیراستعمال ہیںلیکن اب بھارت، بلاک سیونٹی ایف سولہ ماڈل تیارکرے گا جو اب تک کا سب سے جدید ایف سولہ ماڈل ہوگا۔

 

تازہ ترین