• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیرملکی ملازمین کے لئے لندن مہنگا ترین شہر

London Is The Most Expensive City For Foreign Employees

گزشتہ سال پونڈ کی کمزوری کے باوجود لندن غیر ملکی ملازمین کے لیے دنیا کا ایک نمبر ون مہنگا شہررہا۔

یہ انکشاف ایک گلوبل انڈیکس سے ہوا ہے۔ برطانیہ کے دوسرے شہر جیسے ایبرڈین، برمنگھم اور گلاسگو مرسرز کے2017 کوسٹ آف لونگ سروے میں نیچے آگئے۔

سروے میں5 براعظموں کے209شہروں کو شامل کیا گیا ہے جہاں رہائش، ٹرانسپورٹ، فوڈ، ملبوسات، گھریلو سامان اور انٹرٹینمنٹ کی لاگت کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

سروے کا مقصد غیر ملکی ملازمین کے لیے کمپنیشن الائونسز کا تعین کرنے میں ملٹی نیشنل کمپنیوں اور حکومتوں کی مدد کرنا ہے۔

نیو یارک کو بنیاد بناتے ہوئے تمام شہروں کا موازنہ کیا گیا ہے اور ڈالر کے مقابل کرنسیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

ا س سال لندن30ویں نمبر پر رہا اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اس کے13نمبر کم ہوئے۔ ایبرڈین کو146واں نمبر ملا اور اس کے61نمبر کم ہوئے۔

برمنگھم 147ویں پوزیشن پر رہا اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اس کے51نمبر کم ہوئے۔ گلاسگو161ویں نمبر پر رہا، جب کہ بلفاسٹ170ویں پوزیشن پر رہا۔

انڈیکس کے مطابق برطانوی شہروں کے درجے بریگزٹ ووٹ کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں پونڈ کی کمزوری کے باعث کم ہوئے۔ دوسرے یورپی شہروں کے درجے بھی ان کی کرنسی کے امریکی ڈالر کے مقابلے میں کمزوری کے باعث گرے۔

ویانا 78ویں اور روم80ویں نمبر پر رہا۔ جرمنی شہر میونخ78ویں، فرینکفرٹ117ویں اور برلن120نمبر پر رہے اور اس طرح ان کے درجوں میں120کی کمی ہوئی۔ مرسر نے کہا ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پونڈ اور یورو کی کمزوری کے اس سال کی درجہ بندی پر بڑے اثرات ہوئے۔

انڈیکس میں سامان اور سیکورٹی کی لاگت کے باعث سب سے مہنگا شہر انگولا کا لوانڈارہا اور اسی نے ہانگ کانگ کو مات دے دی جو گزشتہ سال پہلے نمبر پر تھا اور اس سال اس کا نمبر دوسرا رہا۔ ٹوکیو کا نمبر تیسرا رہا۔

انڈیکس کے مطابق غیر ملکیوں کے لیے صرف3یورپی شہر سب سے مہنگے شہروں کی ٹاپ10لسٹ میں شامل رہے۔ زیورخ کا نمبر چوتھا رہا اور وہ بدستور لسٹ میں سب سے مہنگا شہر رہا۔ اس کے بعد جنیوا کا نمبر رہا یعنی ساتواں اور برن کو10واں درجہ ملا۔

تازہ ترین