• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Na Maloom Afraad Is Ready For A Super Hit Return

کراچی کے” نامعلوم افراد“ تین سال بعد واردات کرنے چمکتے ہیروں کے ملک جنوبی افریقا پہنچ گئے ہیں۔

جاوید شیخ،فہد مصطفی اور محسن عباس کی فلم ”نامعلوم افراد2“عید الاضحی پر ریلیز ہوگی لیکن میٹھی عید پر ہلچل مچانے اور سب کو خبردار کرنے کیلئے فلم کا ٹریلیز ریلیز کردیا گیا ہے۔

فلم کا 2منٹ سے کچھ سیکنڈز زیادہ کاٹریلر بہت تیز ہے۔اس ٹریلر کو حالیہ برسوں میں پاکستانی فلموں کا ”بیسٹ ٹریلر“ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔

فلم کے ٹریلر میں بہت تیزی سے بتادیا گیا کہ اس باربالی وڈ کی ہیرا پھیری، سی کمپنی اور دہلی بیلی ہی نہیں بلکہ ہالی وڈ کی ”ڈکٹیٹر“ سمیت کافی فلموں کی جھلکیاں آپ کو ایک فلم میں گھوٹ کر کے دی جائیں گی۔

نامعلوم افراد اور پھر ایکٹر ان لاء کیلئے تو گھوٹا کافی مہینوں تک لگا تھا اس بار لگتا ہے یہ مکسچر جلدی جلدی بنایا گیا ہے کیونکہ بڑی عید کو دیکھنے والوں کی جیب کی قربانی جو کرنی ہے ۔

اس بار فلم کا بجٹ کافی زیادہ لگ رہا ہے ،اسٹار کاسٹ بڑھی،لوکیشنز بھی مہنگی اور ایکشن بھی زوردار ہے۔اینٹرٹینمنٹ اور فن بھی ذرا ہٹ کر ہوگا۔فلم کا ٹریلر ایک سیکنڈ کیلئے بھی بور نہیں کرتا،رانا کامران کی عکاسی لاجواب ہے ،ٹریلر ایڈٹ بھی خوب کیا گیاہے۔بیک گراوٴنڈ میوزک پورے ٹریلر پر چار چاند لگادیتا ہے ۔

فلم میں شیخ بقلاوہ کا کردار نبھایا ہے نیر اعجاز نے جن کا لاکھوں کاسونے کا ”کموڈ“ چوری ہوجاتا ہے ،اس کموڈ میں ہی کروڑوں کے ہیرے بھی ہیں۔شیخ کا اونٹ پر قافلہ اور بیڈروم کے مناظر ”ڈکٹیٹر“ کا ٹریلر یاد دلادیتے ہیں۔

فلم میں”جانان“ سے مقبول ہونی والی ”ہانیہ عامر“ بھی موجود ہیں جن کا ایک منظر ٹریلر میں صاف بتاتا ہے کہ انھیں اس کردار کیلئے ”بڑی قیمت“ دینی پڑی ہے۔ہانیہ جتنی ”جانان“ میں خوبصورت لگی اتنی شاید اِس فلم کے ٹریلر میں تو نہیں لگیں۔

ڈائریکٹر نبیل قریشی بالی وڈ اورہالی وڈ کی فلموں سے متاثر ضرور ہوتے ہیں لیکن اسے اپنا رنگ دینے میں ماہر ہیں۔نامعلوم افراد کو کراچی کی ہڑتالوں سے منفرد کیا،ارشد وارثی کی جولی ایل ایل بی کی طرح ایکٹر ان لاء میں بھی منچلا وکیل تھا لیکن مسائل سارے پاکستانی۔اس بار بھی ٹریلر میں ”جہاز والے انعامات“ کا مکالمہ بتاتا ہے کہ فلم میں پاکستانی تڑکہ بہت ساراہوگا اور بہت مزے کا ہوگا۔

نامعلوم افراد 2کے ٹریلر نے ایک بات واضح دکھادی کہ فلم پوری فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے کی نہیں ہے۔فلم چھوٹے بچوں کیلئے بالکل بھی نہیں ہے۔

ٹریلر سوشل میڈیا پر تومکمل ریلیز ہوا ہے لیکن ٹی وی پر ریلیز کرنے کیلئے اسے سینسر کرنا ہوگا۔فلم میں ”جوانی پھر نہیں آنی “ کی طرح ساحل کے چند مناظر ہیں جہاں حسینائیں مخصوص لباس میں نظر آتی ہیں۔

ٹریلر میں ”بیپ“ ہے جو شکر ہے فلم بنانے والوں نے خود لگادی کیونکہ اس سے بھی بڑی گالی جب انگلش میں استعمال کی گئی تو ہمارے سینسر والوں نے”بالو ماہی“میں چھوٹے بچوں سمیت سب کو سنادی تھی۔

ٹریلر میں ”مہر النساء وی لب یو “ کی طرح ذو معنی مکالمے نہیں بلکہ سیدھے سیدھے سینہ ٹھونک کر ”مکالمے “استعمال کیے گئے ہیں۔فلم بنانے میں سب کو آزادی ہونی چاہیے لیکن سینسر کو ٹی وی اور سینماوٴں کیلئے فلم کو صحیح ریٹنگ اور وارننگ کے ساتھ ریلیز کی اجازت دینی چاہیے۔


نامعلوم افراد کو قسمت نے دوسرا موقع دیا ہے پہلی والی میں مہوش حیات کا ”بلی “ تھا اس بار بھی آئٹم سانگ کی ہلکی سی جھلک ہے۔

کہا جارہا ہے کہ اس میں آئٹم سانگ”بالو ماہی“ سے سینماوٴں میں آگ لگانے کی کوشش کرنے والی ”صدف کنول“ نے کیا ہے۔اگر یہ بات صحیح ہے تو یہ آئٹم سانگ بھی نبیل قریشی کا ”ماسٹر اسٹروک “ ہوگا۔

فلم میں ایک اور تڑکہ ٹی وی سپر اسٹار مرینہ خان کی سرپرائز اینٹری ہے۔اُن کو ٹریلر میں نہیں دکھا کر سب سے چھپایاگیا ہے لیکن فلم کے ٹریلر کی تقریب میں یہ بات سب کو بتانا اور مرینہ خان کو بلانا کسی کی سمجھ میں نہیں آیا۔

یہ مکمل سرپرائز اگر سب کو فلم کی ریلیز کے قریب اچانک ملتا تو زیادہ اچھا ہوتا کیونکہ مرینہ خان کی یہ پہلی فلم ہوگی۔

تازہ ترین