• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی ہیلی کاپٹروں اورسی 130 طیاروں سے زخمیوں کی منتقلی

Injured Being Transferred Through C 130 And Helicopters By Army

سانحہ بہاول پور کے زخمیوں کواسپتالوں میں پہنچانے کے لیےفوری طور پر ریسکیو کارروائی شروع کی گئی،بہاول وکٹوریہ اسپتال سمیت بہاولپور کے کسی اسپتال میں برن سینٹر نہ ہونے کے باعث جھلسنے والوں کو آرمی کے ہیلی کاپٹروں اور سی ون تھرٹی طیاروں کے ذریعے دیگر شہروں کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

بہاولپور کی تاریخ کا المناک حادثہ قومی شاہراہ پر پل پکا کے قریب پیش آیا ،جہاں صبح 6 بجے کے بعد آئل ٹینکر ٹائر پھٹنے سے الٹ گیااور تیل بہنے لگا، قریبی گاؤں رمضان جوئیہ سے درجنوں افراد برتنوں میں تیل جمع کرنے پہنچ گئے جبکہ ہائی وے سے گزرنے والوں نے بھی اپنی گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں روک کر تیل جمع کرنا شروع کردیا۔

لیکن اسی دوران آئل ٹینکر زور دار دھماکے سے پھٹا اور تیل جمع کرنے والےلوگوں کی بڑی تعداد جس میں بچے اور نوجوان بھی شامل تھے آگ کی لپیٹ میں آگئے، اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 ، ایدھی، پولیس اور آرمی کے جوان موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کام شروع کردیا گیا۔

زخمیوں کو فوری طور پر بہاولپور وکٹوریہ اسپتال سمیت قریبی اسپتالوں میں منتقل کیاگیا،آرمی چیف کی جانب سے پاک فوج کو ریسکیو اور ریلیف سروس میں سول انتظامیہ کی مددکیلئےہدایات جاری کردی گئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی بری طرح جھلسی ہوئی اور ناقابل شناخت میتوں کو بھی بہاول وکٹوریہ اسپتال پہنچایا گیا۔

بہاول وکٹوریہ سمیت بہاولپور کے کسی اسپتال میں برن یونٹ کی سہولت نہ ہونے اور زخمیوں کے جسم 70 سے 80 فیصد جھلسنے کے باعث انہیں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے نشتر اسپتال منتقل کیا گیاجبکہ وہاں بھی برن سینٹر میں جگہ کم ہونے کے باعث سی ون تھرٹی طیاروں کے ذریعے زخمیوں کو لاہو راور فیصل آباد کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔

پاک فوج کے اہلکار ملتان ، بہاولپور اور احمد پورشرقیہ میں امدادی اور بحالی کے کاموں میں مصروف رہے،حادثے کے مقام پر سڑک کو ٹریفک کیلئے مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے۔

تازہ ترین