بھارت اور بنگلہ دیش کی سرحد پر ایک ایسی منڈی قائم ہے جہاں ہر روز جانوروں خاص طور سے بھارت سے اسمگل ہونے والی گائیوں کی تجارت ہوتی ہے۔
جی ہاں ۔۔وہی گائے جو بھارت میں انتہائی ’مقدس‘ خیال کی جاتی ہے ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ’مقد س ‘سمجھے جانے کے باوجود بھارت سے ہر سال پندرہ لاکھ گائیوں کو بنگلہ دیش اسمگل کیاجاتا ہے ۔
ڈوئچے ویلے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسمگلر بھارت سے لائی گئی ایک گائے کی قیمت تقریباً 150یورو طلب کرتےہیں۔
ان جانوروں کو ٹرکوں میں لادا جاتا ہے اور فیکٹریوں میں ان کی کھالوں کو چمڑے میں تبدیل کیا جاتا ہے ۔
پھر اسی چمڑے کے جوتے بنتے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ کیا جوتوں کے گاہکوں کوا س بات کی پرواہ ہوگی کہ ’مقدس گائے ‘کا یہ انجام اطالوی جوتوں کی صورت میں دکھائی دیتا ہے۔