• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک کہانی کو گزشتہ دنوں 20 برس مکمل ہوئے۔ 10لاکھ 90 ہزار 7 سو 39 الفاظ پر مبنی کہانی کو لکھاری نے 199 ابواب میں قید کیا۔ یہ اتنی طویل رہی کہ7 کتابوں کی صورت میں قاری تک پہنچی اور ہر بار ریکارڈ تعداد میں فروخت ہوئی۔

دنیا میں اپنے لکھنے والے کو کروڑ پتی بنانے والی اس کہانی میں 772 کردار ہیں، اس اسٹوری پر جب فلمیں بننا شروع ہوئیں تو ان کی تعداد 8 رہی،17گھنٹوں سے زائد کے دورانیے پر مبنی ان فلموں نے دیکھنے والوں پر سحر طاری کردیا۔ یعنی اگر یوں کہا جائے کہ دنیا بھر میں ایک نسل ہے، جو اس کہانی کی طلسماتی دنیا میں پلی بڑھی ہے، تو بے جا نہ ہوگا۔

زیادہ متجسس قارئین کو بتائے دیتے ہیں کہ ہم برطانوی مصنفہ’ جے کے رولنگ ‘ کی شہرہ آفاق کتابی سیریز’ ہیری پورٹر ‘ کے متعلق بات کررہے ہیں، جس کی پہلی کتاب 26 جون 1997ء کو منظر عام پرآئی۔ اس سیریز کے اب تک دنیا بھر میں 3 ہزار سے زائد ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔

اپنی کتاب کے حوالے سے ’جے کے رولنگ ‘ بتاتی ہیں کہ’’ بے روزگاری کے دور میں، حکومتی ’وظیفے‘ پر گزر بسر چل رہا تھا کہ میں نے کہانی لکھنا شروع کی، اس ناول کے پہلے حصے کا مسودہ 12 ناشروں کو بھیجا لیکن سب ہی نے اسے شائع کرنے سے انکار کر دیا۔ کافی دوڑ دھوپ کے بعد مجھے کتاب پر رسک لینے والا ناشر مل گیا،جس کے بعد کہانی نے پوری دنیا میں دھوم مچادی اور قارئین اس کے اگلے حصے کی آمد کے منتظر نظر آئے۔‘‘

قارئین میں کتاب کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے جے کے رولنگ نے اس کہانی کا دوسرا حصہ اگلے ہی برس یعنی 1998ء میں شائع کرا دیا، جو ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوا۔ اس کے بعد تو ناشر نے 1999ء میں اس کی تیسری اور 2000ء میں چوتھی کتاب بھی مارکیٹ کردی اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ قارئین کو جادو نگری کی بھول بھلیوں میں لے گئی۔

کتاب کے چار حصوں نے جب اپنی جادوئی دنیاکا سحر پورے زور و شروع سے قائم کیا تو اس پر فلم سازی کا دور شروع ہوا۔2001ء میں اس پر مبنی پہلی فلم سینما گھروں میں پیش کی گئی تو اس نے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں اور خواتین کو بھی طلسماتی دنیا کا اسیر بنادیا۔

ہیری پورٹر سلسلے کی پانچویں کتاب تین سال کے وقفے کے بعد 2003ء میں قارئین کے ہاتھوں میں آئی۔ اگلا حصہ 2005 جبکہ آخری کتاب2007 میں آئی تو 10 برس پر مبنی مصنفہ کی محنت تمام ہوئی۔ ان تمام کتابوں کے کئی کئی سو ایڈیشن شائع ہوئے۔

دوسری جانب فلمی شکل میں بھی کہانی لوگوں کو متاثر کررہی تھی، 2016 میں اس سلسلے کی آخری اور 8 ویں فلم منظر عام پر آئی۔ یوں 15 برس تک فلم بینوں کی ہیری پورٹر سےچاہتوں کا دورہ اختتام پذیر ہوا۔

فلم سیریز نے جہاں کئی نوجوان اداکاروں کے لئے ہالی ووڈ کے دروزے کھولے اور انہیں مستقبل کا اسٹار بنا دیا، وہیں اس نے فلم سازوں کو کروڑ پتی بنایا۔

ایک اندازے کے مطابق 8 فلموں کے سلسلے نے سینما شائقین سےسوا 8 بلین ڈالر ( یعنی 1ہزار ارب روپے )سے زائد کی رقم بٹوری ۔

ناول ہیری پورٹر 20 برس بعد بھی دنیا بھر کے قارئین کو اپنے حصار میں جکڑے ہوئے ہے، 16 سے 24سال کے نوجوانوں میں آج بھی یہ کتابی سلسلہ مقبول ترین ہے۔

جے کے رولنگ کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ناول لکھنے کے بعد امارت نے ان کے گھر کا دروازہ دیکھ لیا۔دو دہائی بعد بھی ان کی دولت کا اندازہ 600 ملین پائونڈ بتایا جارہا ہے۔

گزشتہ برس جس ’کرسی ‘پر بیٹھ کر جے کے رولنگ نے اپنے شہرہ آفاق ناول کے ابتدائی دو حصے تخلیق کئے، وہ بھی تقریباً4 لاکھ امریکی ڈالرز میں فروخت ہوئی۔

مصنفہ نے گزشتہ دنوں کتاب کے 20 برس مکمل ہونے پر ٹوئٹر پر پیغام دیا کہ ’ دو دہائی قبل جس دنیا ( تصوراتی) میں میں تنہا رہتی تھی، وہ اچانک دوسروں کے لئے کھول دی، یہ عمل خوشگوار رہا، شکریہ ہیری پورٹر‘۔

تازہ ترین