امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے ایک دور میں نام نہاد خلافت کا اعلان کردہ موصل میں سخت حزیمت کا سامنا کرنے کے بعد اب عراق اور شام میں اس کے وجود کے خاتمے کے دن قریب آ چکے ہیں،موصل اسکی پسپائی اس پر کاری ضرب ہے۔
ٹرمپ نے عراقی فوج کے موصل میں فتح سے ہمکنار ہونے کے اعلان کے بعد ایک تحریری اعلامیہ جاری کیا ہے۔موصل کو داعش سے نجات دلائے جانے کو "طویل عرصے تک جاری رہنے والے کسی ڈرائونے خواب سے بیداری" کے طور پر پیش کرنے والے امریکی صدر نے ، عراقی وزیر اعظم اور عراقی فوج کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے مظالم سے متاثرہ لاکھو ں عراقیوں کے لیے ہم سوگ منا رہے ہیں، اس جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے عراقی و کرد پشمرگہ فوجیوں کے لیے اظہار تعزیت کرتے ہیں اور ان کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی قیادت کی میں داعش مخالف اتحادی قوتوں کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل اسٹیفن ٹائون سینڈ کا کہنا ہے کہ عراقی شہر موصل کو داعش کے قبضے سے نجات دلانے سے تنظیم کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ فتح داعش کا قلع قمع نہیں کر سکتی اور آئندہ کہیں زیادہ کٹھن جنگیں کرنی ہوں گی۔امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے بھی اپنے تحریری اعلان میں کہا ہے کہ امریکا اور اتحادی ممالک، نجات دہندہ علاقوں میں قیام و استحکام اور لوگوں کے اپنے گھر وں کو واپس جانے کے لیے اقوام متحدہ اور عراقی حکومت کاشانہ بشانہ ہیں۔