• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کینٹ اسٹیشن پریومیہ 2000 بچوں کو پو لیو کے قطرے پلائے جا تے ہیں

Karachi Cant Station Premiere 2000 Children Are Offered Polio Drops

کراچی کینٹ اسٹیشن پر روزانہ 2000سے زیادہ بچوں کو پو لیو کے قطرے پلائے جا تے ہیں ۔پورے ملک سے کراچی آنے اور یہاں سے پو رے ملک میں جانے والے مسافروں کے ساتھ بچوں کو پو لیو کے قطرے پلائے جا تے ہیں ۔

کینٹ اسٹیشن پر محکمہ صحت کا عملہ 24 گھنٹے موجود ہو تا ہے جو روزانہ تین شفٹوں میں کا م کرتا ہے ۔ ایک شفٹ میں 800سے 900 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا تے ہیں ۔

پولیو ٹیم کے سپروائزر محمد ارشد نے جنگ نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے بتایا کہ وہ اور ان کی پو ری ٹیم روزانہ کی بنیاد پر کینٹ اسٹیشن پر بچوں کوپولیو کے قطرے پلاتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ پولیو کے خلاف عالمی ادارہ برائے صحت کی طرف سے بڑی کا میا بی کے ساتھ جا ری ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس مرض کو ملک سے ختم کرنے کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں ۔

سن 1988 میں دنیا بھر کے 125 سے زائد ملکوں میں ساڑھے تین لا کھ سے زیا دہ مریض مو جود تھےمگر عالمی سطح پر اس کا مل کر مقابلہ کیا گیاجس سے 99 فیصد تک اس کے مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ۔محمد ارشد نے کہا کہ یہ مرض اب صرف تین ملکوں پاکستان ، افغانستان اور نا ئیجیریا تک محدود ہو گیا ہے ۔

پولیو ٹیم کے ایک اور ورکر امجد نے بتایا کہ جن بچوں کے والدین قطرے پلا نے سے منع کرتے ہیں وہ انہیں پو لیو کے مرض کے بارے میں آگا ہی فراہم کرتے ہیںاور والدین کواس بات پر آمادہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو پو لیو کے قطرے ضرور پلائیں ۔

انہوں نے بتایا کہ پولیو کے مرض کو روکنے کے لیے ویکسین کے دو قطرے پلائے جا تے ہیں ۔اس دوا سے پولیو وائرس کمزور ہو جاتا ہے جو مرض نہیں پھیلا سکتا ۔جسم میں موجو د مرض پیدا کرنے والے وائرس کا مدافعتی نظام کے ذریعے مقابلہ کر تا ہے ۔

پولیو کے لیے کا م کرنے والی ٹیم کے ایک کارکن نے بتایا کہ پیر 17 جولائی سے 23 جولائی تک ان کی ٹیم ٹرین ایکٹیویٹی کرے گی جس میں پولیو کے خلا ف مہم چلا ئے جائے گی اور پو لیو ورکر ٹرین میں بیٹھ کر کراچی سے حیدرآباد اور پھر وہاں سے واپس کراچی کا سفر کرے گی ۔اس دوران ٹرین میں مو جو د تمام بچوں کو پو لیو کے قطرے پلائے جائیں گے ۔

تازہ ترین