• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طرز زندگی میں 9 تبدیلیاں، نسیان میں مبتلا ہونے کے خدشات کم

9 Lifestyle Changes May Lower Future Alzheimer Risk

ایک بین الاقوامی تحقیق کے مطابق اگر لوگ اپنی زندگی میں ذہنی صحت کی دیکھ بھال کریں تو نسیان کی بیماری میں مبتلا ہر تین افراد میں سے ایک کو اس اس مرض سے بچایا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ طرز زندگی میں 9تبدیلیاں لاکر نسیان کے مرض میں مبتلا ہونے کے خدشات کم کئے جاسکتے ہیں۔

نو اہم خدشاتی عناصر کی فہرست میں تعلیم کی کمی، قوت سماعت سے محرومی ، تمباکو نوشی اور جسمانی سرگرمی شامل ہیں۔

یہ اسٹڈی لندن میں الزہمیرز ایسوسی ایشن انٹرنیشنل کانفرنس مین پیش کی گئیجسکے مطابق2050تک دنیا بھر میں نسیان میں مبتلا افراد کی تعداد 131 ملین ہوگی۔

فی الوقت اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد کا تخمینہ 47ملین لگایا گیا ہے۔ نسیان کے خدشات کا سبب بننے والے نو طرز زندگی میں وسط زندگی میں قوت سماعت سے محرومی شامل ہے جس کا ان خدشات میں9فیصد حصہ ہے۔

اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کرنے میں ناکامی اس مرض کے خدشات میں 8 فیصد کی حصہ دار ہے۔ تمباکو نوشی 5 فیصد، ذہنی دبائو کے قبل از وقت علاج میں ناکامی 4فیصد، جسمانی سرگرمی 3فیصد، سماجی تنہائی 2 فیصد، بلڈ فشار خون 2 فیصد، موٹاپا 1 فیصد، ٹائپ 2 فیصد ذیابطیس ایک فیصد شامل ہے ۔

یہ خدشات جنہیں اعتدال پذیر سمجھا جاتا ہے، مرض کو 35فیصد بڑھاتے ہیں۔ نسیان کے مرض میں مبتلا ہونے کے بقیہ 65فیصد خدشات کسی بھی شخص کے انفرادی کنٹرول سے باہر ہیں۔

یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر گل لیونگ سٹون جو کہ سٹڈی کے شریک مصنف ہیں، کہا کہ نسیان زندگی کے آخری برسوں میں ہوتا ہے مگر دماغ میں عمومی تبدیلی برسوں قبل آ جاتی ہے۔

24بین الاقوامی ماہرین کی مشترکہ کاوشوں سے ہونے والی سٹڈی کے مطابق طرز زندگی پر اثر انداز ہونے والے عناصر کسی بھی شخص میں نسیان کے خدشات بڑھانے یا کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

رپورٹ میں ایک دوسرا اہم پیغام جو دیا گیا ہے وہ یہ کہ جو کچھ دل کے لئے اچھا ہے وہی دماغ کے لئے بھی اچھا ہے۔

تمباکو نوشی نہ کرنے، جسمانی ورزش کرنے، وزن کو اعتدال میں رکھنے، ہائی بلڈپریشر کا علاج کرنے اور ذیابطیس کو کنٹرول کرنے سے نسیان کے مرض میں مبتلا ہونے کے خدشات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس طرح امراض قلب اور کینسر کے خدشات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

تازہ ترین