برطرف ملازمین کی بحالی ،پے اسکیل بڑھانے اور دیگر مطالبات پورے نہ کیے جانے پر ریلوے ڈرائیوروں نے رات گئے ہڑتال کردی ۔ہڑتالی ڈرائیورز کی پاکستان ریلویز کا پہیہ جام کرنے کی کوشش،ٹرینیں مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر روک لیں ۔ ہڑتال کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔
وفاقی وزیربرائے ریلوےخواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ جو کام پر نہیں آئے گا وہ گھر جائے گا ۔
ترجمان ریلوے کا کہنا ہے حادثات میں ملوث ڈرائیورزکےہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گے، ریلوے پولیس کوہڑتالی ڈرائیوروں کےخلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔ہڑتالی ڈرائیورزبرطرف ڈرائیورزکی بحالی چاہتےہیں۔
حکام کاکہناہےکہ ڈرائیوردہشت گردی کےمرتکب ہورہے ہیں،جن کےخلاف دہشت گردی ایکٹ کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ادھر سکھرڈویژن کے200سےزائداورراولپنڈی ڈویژن کے128ریلوےڈرائیوروں نے چھٹی کی درخواستیں جمع کرادی ہیں،تاہم حکام کاکہناہےکہ چھٹی کی درخواست کو پہلےہی مستردکیاجاچکاہےاورصرف جائزمطالبات منظورکیے جائیں گے۔
دوسری جانب ریلوے انتظامیہ نے چند ڈرائیورز کی کوشش ناکام بنادی۔ کنٹریکٹ پر رکھے گئے ڈرائیورز نے پاکستان ریلویز کا پہیہ چلادیا۔ مختلف اسٹیشنوں پر روکی گئیں ٹرینیں اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں۔
وفاقی وزیربرائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہڑتال کرنے والے 13 ڈرائیوروں کو گرفتار کر لیا ۔دہشت گردی ایکٹ کے تحت کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔
خواجہ سعد رفیق نے ہڑتالی ملازمین کو ڈیوٹی پر واپس آنے اور مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ جو کام پر نہیں آئے گا وہ گھر جائے گا ۔