افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پیر کی صبح ہونے والے خودکش کار بم حملے میںہلاک ہونے والوں کی تعداد اب 36ہوگئی ہے، جبکہ 50سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ حملہ افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے نائب محمد محقق کی رہائش گاہ کے قریب ہزارہ برادری کے اکثریتی علاقے میں ہوا۔ افغان سکیورٹی ذرائع ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں کم از کم پندرہ گاڑیاں اورایک درجن سے زیادہ دکانیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ مزید برآں علاقے کی کئی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، جن میں یونیورسٹی کی عمارت بھی شامل ہے۔
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ رواں برس دارالحکومت کابل میں ہونے والا یہ دسواں بڑا حملہ تھا۔