سی ٹی ڈی کی رپورٹ میں سندھ پولیس کے 12 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کا ریکارڈ مشتبہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پولیس افسران واہلکاروں کے خلاف کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایڈیشنل آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) ثنااللہ عباسی کی سربراہی میں ہونے والی تفتیش کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی۔
سی ٹی ڈی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ سندھ پولیس کے 12 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کا ریکارڈ مشکوک ہے۔
اس موقع پر جسٹس سجاد علی شاہ نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہورہی؟ یہ نہیں چلے گا کہ صرف چھوٹے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
جسٹس سجاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کیا ہمیں نہیں معلوم کہ سندھ پولیس میں کیا کھینچا تانی چل رہی ہے۔
عدالت نے دوران سماعت چیف سیکریٹری سندھ کو بھی فوری طور پر عدالت میں طلب کرلیا۔