• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھائی لینڈ، خواجہ سرا کے ہاتھوں مردباکسر کو شکست

رنگ برنگے کپڑے پہنے، چہرے پر گہری لپ اسٹک لگائے تھائی لینڈ کی ر باکسر نوگ روز بان چار یونسک ، جو ایک خواجہ سرا ہیں ،اپنے مقابل مرد باکسر کو شکست دے کر پوری دنیا میں خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں۔

انہوں نے حال ہی میں اپنے مد مقابل آنے والے ایک مرد پہلوان کرون پریپاک کو بری طرح پچھاڑدیا ۔یہ ان کی مسلسل دوسری فتح ہے۔

اکیس سالہ موئےباکسر روز آٹھ سال کی عمر سے اپنے ایک رشتہ دار اور موئے تھائی فائٹر سے باکسنگ کی خصوصی تربیت لے رہی ہیں۔ان کے جڑواں بھائی بھی باکسر ہیں ۔وہ اب تک 300 باکسنگ کے مقابلوں میں حصہ لے چکی ہیں جن میں انہوں نے 150 میں کامیابی حاصل کی۔

جب وہ باکسنگ رنگ میں جاتی ہیں تو تمام ہجوم کو اپنی طرف متوجہ کر لیتی ہیں۔ان کا اپنے بارے میں کہنا ہے کہ خواجہ سرا ہونے کا مطلب یہ نہیںکہ ہم کمزور ہیں۔اپنی ہمت سے ہم کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

ان کے باکسنگ کے ابتدائی دنوں میں مرد باکسر ان کے مقابل آنے سے انکار کر دیتے تھے۔وہ کہتے تھے کہ ہارنے اور جیتنے ، دونوں صورتوں میں انہیں شرمندگی کا سامنا ہوگا۔

انہیں آج بھی بہت سے لوگ شرمندہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن انہیں کسی کی پرواہ نہیں ۔

باکسر پریپاک نے روز سے باکسنگ ہارنے کے بعد ان کی تعریف میں کہا کہ میں روز کی طرح نہیں لڑ سکتا۔ وہ ایک بہادر مرد کی طرح ہی لڑتی ہیں۔

واضح رہے تھائی لینڈ میں ہم جنس پرستوں اور خواجہ سرا کمیونٹی کو عام معاشرے کی حمایت حاصل ہے، یہاں کے خواجہ سرا خواتین مقابلہ حسن اور دیگر مقابلوں میں بھی حصہ لیتی ہیںمگر یہ بھی سچ ہے کہ انہیں شناختی کارڈ پر اپنی شناخت تبدیل کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔

 

 

 

تازہ ترین