ایک رپورٹ کے مطابق دفتر کے طویل اوقات میں کام کرنے والے ملازمین کم دورانیے میں کام کرنے والے افراد سے زیادہ صحت مند رہتے ہیں۔
ذہنی دباؤ کے حوالے سے عالمی ادارۂ صحت کی پیس کردہ حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک میں ملازمین کم کام کرتے ہیں وہ جلد بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں جبکہ جو لوگ دفتر میں زیادہ کام کرتے ہیں وہ تنددرست رہتے ہیں۔
ڈبلو ایچ او نے اپنی رپورٹ میں ایک گراف کی مدد سے بتایا کہ ذہنی دباؤ میں مبتلا افراد کی تعداد کے حوالے نیدرلینڈ صف اوّل قرار دیا گیا ہے۔
نیدر لینڈ کے مقابلے میں میکسیکو میں ملازمت کے گھنٹوں کا دورانیہ 60 فیصدزیادہ ہوتا ہے ، اسی لیے یہاں سے بہت کم ایسے کیسز سامنے آتے ہیں۔
دوسری جانب فرانس اورفن لینڈ کی حکومتیں اپنے ملازموں کو چھ چھ ہفتےکی چھٹیاں بمعہ تنحواہ دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہاں سب سے زیادہ ذہنی دبائو میں مبتلا مریض پائے جاتے ہیں۔
گراف کے مطابق ڈپریشن کی شرح سب سے کم جنوبی کوریا میں رپورٹ کی گئی ہے تاہم وہاں خودکشی کی شرح زیادہ ہے ۔ یہ کہنا بھی درست نہیں ہوگا کہ خودکشی کی شرح کی وجہ ذہنی دبائو یا ڈپریشن ہے۔