• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوج سے ساز باز کرکے اقتدار کی خواہش نہیں، عمران خان

Not Willing To Pm With The Help Of Army Imran Khan

چیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہےکہ فوج کے ساتھ ساز باز کرکے اقتدار حاصل کرنے کی خواہش نہیں اور اس طرح کے الزامات غلط ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ایسے مواقع کئی بار آئے جب وہ ملک میں انتشار کا سبب بن سکتے تھے لیکن صرف فوج کے آنے کے خدشے کی وجہ سے پیچھے ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت قائم رکھنے میں انہیں سب سے زیادہ دلچسپی ہے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نواز شریف جنرل جیلانی کے ذریعے سیاست میں آئے اور ذوالفقارعلی بھٹو کو جب ایوب خان اوپر لائے تو وہ چھوٹے سے تھے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ انہوں نے 21 سال جدو جہد کی ہے جس کے بعد وہ اس مقام پر پہنچے ہیں، کیا یہ جدوجہد اس لیے کی ہےکہ فوج کو اقتدار میں لاؤں؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کا ان سے زیادہ بڑا اسٹیک ہولڈر اور کون ہے؟

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال اسلام آباد لاک ڈاؤن کے موقع پر پارٹی کی مخالفت کے باوجود پشاور سے آنے والی ریلی کو روکا کیونکہ انہیں پتا تھا اس سے انتشار ہو گا اور گیم ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا پھر فوج مداخلت کرے گی، اس لیے انہوں نے ریلی کو واپس بھیجا اور خود سپریم کورٹ چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے پاس جتنی بڑی اسٹریٹ پاور ہے، اس کے ذریعے اگر چاہیں تو کسی بھی وقت ملک میں انتشار پھیلا سکتے ہیں مگر ایسا نہیں کیا۔

عمران خان نے کہا کہ جو آدمی ملک میں آزاد انتخابات کے لیے جدوجہد کرتا ہو وہ کیسے چاہے گا کہ فوج اقتدار میں آجائے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے انتخابی سیاست میں سیاسی خاندانوں کو ساتھ ملانے کی حمایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابی سیاست میں سیاسی خاندانوں کو ساتھ ملانا ضروری ہے، ایک ہزار حلقوں میں انتخاب لڑنا ہے اور ان سب حلقوں کے لیے نئے لوگ لانا ممکن نہیں ہے، اگر صرف نئے لوگوں کو ہی الیکشن لڑانا ہے تو ایسا پاکستان میں تو نہیں چاند پر ہی ہو سکتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سیاسی خاندانوں کے صاف ستھرے لوگوں کو انتخابات میں ٹکٹ دینے میں کوئی حرج نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک ایک بھی ایسے شخص کو پارٹی میں شامل نہیں کیا جس کے خلاف نیب میں بدعنوانی کا مقدمہ ہو۔

تازہ ترین