امریکی سی آئی اے کے سابق نائب ڈائریکٹر مائیکل مورل نے باور کرایا ہے کہ امریکا کی جانب سے دہشت گرد تنظیمیں قرار دی جانے والی تحریکوں مثلا ًحماس ، اخوان المسلمین اور شام میں النصرہ فرنٹ کے لیے واضح اور کھلی سپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ قطر خطے میں ایک بڑا کھیل کھیل رہا ہے۔
ایک امریکی ٹی وی چینل کے پروگرام میں واشنگٹن میں اماراتی سفیر یوسف العتیبہ کے ساتھ بطور مہمان گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قطر قدرتی گیس کی دولت سے مالامال کم آبادی والا ایک چھوٹا سا ملک اور وہ خطے میں بڑا کردار ادا کرنے کا خواہش مند ہے۔
مورل نے واضح کیا کہ قطریوں نے ایسے مواقع تلاش کیے جو ان کو کچھ مختلف چیز پیش کرنے کے قابل بنا دے جس کے لیے انہوں نے دہشت گرد گروپوں سے رابطے بڑھائے اور ان کی سپورٹ کی۔مورل کے مطابق قطر نے امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دی جانے والی تنظیموں کو سپورٹ کیا اور حماس اور طالبان کے دوحہ میں سرکاری دفاتر بھی موجود ہیں۔
جہاں تک الاخوان المسلمین کا تعلق ہے تو اس حوالے سے مورل نے باور کرایا کہ یقیناً یہ ایک سیاسی تنظیم ہے جو مشرق وسطی کے عوام کے واسطے ایک مخصوص طرز زندگی چاہتا ہے اور قطر اس جماعت کو سپورٹ کرتا ہے۔
مورل کے مطابق قطر اپنے رسوخ اور سیاسی معاملات میں مداخلت کے ذریعے خطے میں وہ ہی کردار ادا کرنے کا خواہش مند ہے جو روس اس وقت امریکا میں ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔