• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم 62،63 نکالنا چاہتے تھے ن لیگ نے مخالفت کی ، خورشید شاہ

Pp Trying To Remove 62 And 63 But N League Not Support Khursheed Shah

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اسٹیبلشمنٹ سے طاقت لینے کی کوشش کی جس کی وجہ سے کمزور ہوئے،ان لیگ کو صبر و برداشت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔

پی ایف یو جے ،اپینک کی تقریب سے خطاب میں پی پی رہنما نے کہا کہ کیا کوئی سوچ سکتا تھا کہ ٹوتھرڈ میجارٹی لینے والا وزیراعظم اس طرح سے گھر چلا جائے گا؟ ن لیگ کے پاس پارلیمنٹ میں کیا کوئی اہل شخص نہیں بچا جو وزیراعظم بن سکے ۔

خورشید نے مزید کہا کہ ادارے مضبوط ہوجائیں گے تو خود فیصلہ کریں گے،ایک تاریخ رقم ہوئی سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دیا ہے،ہم نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا اور سب سے اسے تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں تحمل کی روایت کو فروغ دیا اور ایشوز کی سیاست کی،دھرنے کے دوران اور بعد میں نوازشریف کو پارلیمنٹ مضبوط کرنے کا کہتا رہا ، اپوزیشن لیڈر ہوں شاید اس لئے میری بات کو اہمیت نہیں دی گئی۔

اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ن لیگ آج جس صورتحال میں کھڑی ہے اس کی ذمہ دار بھی خود ہے،ہم 62,63 نکالنا چاہتے تھے ،ن لیگی مخالف بنے کہ ہمارے قائد ضیاء کی نشانی رہنے دیں،وزراء کی پریس کانفرنسوں نے انہیں مزید نقصان ہوا،جب اپنی طاقت چھوڑ کر کسی اور کو طاقتور سمجھیں گے تو آپ خود کمزور ہوں گے۔

ان کا مزید کہناتھاکہ جمہوریت بڑی قربانیوں سے بحال کی،2008ء سے 2013 تک مشکل حالات میں آگے بڑھتے رہے، جب تک ہم مسائل کو زیر بحث نہیں لائینگے ہم انصاف نہیں کریںگے۔

خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی ناکامیاں اور کرپشن کے بڑے اسکینڈلز کا علم بھی میڈیا کے ذریعے ہوتاہے، ہم چاہتے ہیں احتساب سب کا بے لاگ ہونا چاہئے،ہم نے لاشوں سے کوڑوں تک کا احتساب کا سامنا کیا۔

تازہ ترین