امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤ س میں اکھا ڑ پچھاڑ جاری ہے اور اب اس کا نیا نشانہ چیف اسٹرٹیجسٹ اسٹیو بینن بن گئے ہیں۔
ترجمان وائٹ ہاوس سارہ سینڈرزکےمطابق اسٹیو بینن کی چیف اسٹریٹیجسٹ کے عہدے سے علیحدگی کا عمل انکی رضامندی سے طے پایا،صدر ٹرمپ ،بینن کی خدمات کے معترف ہیں،ترجمان وائٹ ہاوس نے بینن کی آئندہ زندگی کیلئے نیک تمناوں کا بھی اظہار کیا۔
غیرملکی خبرایجنسی نے ذرائع کےحوالے سے بتایاہےکہ اسٹیوبینن خود مستعفی نہیں ہونا چاہتے تھے،وہ چاہتے تھے کہ انہیں نکالا جائے،وہ عہدے کے مطابق خدمات انجام دے رہے تھے۔
دوسری جانب نیویارک ٹائمنرنے دعویٰ کیا ہے کہ بینن نے 7اگست کو اپنا استعفیٰ امریکی صدرکوجمع کرادیا تھااوررواں ہفتے اس کا اعلا ن کیا جاناتھا،تاہم ورجینیا میں مصروفیات کی وجہ سےاستعفیٰ کےاعلان میں تاخیر ہوگئی۔