• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گرد واقعے کے بعد بارسلونا میں زندگی دوبارہ لوٹ آئی

Life Is Return Back In Barcelona After Terrorist Attack

بارسلونا میں دنیاکی مصروف ترین شاہراہ ’’ لا رامبلہ ‘‘ پر زندگی لوٹ آئی ہے ، گزشتہ دنوں اس شاہرہ پر دہشت گردی کے واقعے میں13افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔

گذشتہ دنوں بارسلونا میں ہونے والی دہشت گردی سے مقامی افرادکے ساتھ پاکستانی کمیونٹی بھی سخت صدمے سے دوچار ہے ۔پاکستانیوں نے جہاں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا وہیں زخمیوں کو خون دینے کے لئے ہسپتالوں کا رُخ کیا۔

واقعے میں زخمی ہونے والوں کے عزیز و اقارب کو ہسپتالوں تک لے جانے کے لئے ٹیکسی سیکٹر کے پاکستانی نوجوانوں نے انہیں سارا دن مفت سروس مہیا کی ۔دہشت گردی کے مقام پر پاکستانیوں کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے پھول رکھے اور وہاں موجود لواحقین کو دلاسہ دیا ۔

بارسلونا اور اس کے گرد و نواح میں 70ہزار کے لگ بھگ پاکستانی اپنے اہل خانہ کے ساتھ آباد ہیں ۔دہشت گردی کی خبر جب پاکستان پہنچی تو وہاں سے اپنے عزیز و اقارب کی خیریت دریافت کرنے کے لئے ٹیلی فون کالوں کا تانتا بندھ گیا ۔

صورت حال کے پیش نظر سفیر پاکستان میڈرڈ رفعت مہدی نے سفارت خانہ پاکستان اور قونصلیٹ جنرل آف پاکستان بارسلونا کے دفاتر کو وقوع کی رات کیمپ آفس بنا دیا اور اپنے ایمرجنسی فون نمبرز دے دیئے تاکہ پاکستان سے کسی بھی قسم کی معلومات لینے والوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

سفیر پاکستان نے میڈرڈ میں ہسپانوی اعلیٰ حکام کو وزیر اعظم پاکستان کا تعزیتی پیغام پہنچایا ، اسی طرح ویلفیئر قونصلر بارسلونا عمر عباس میلہ بھی سفیر پاکستان کی ہدایت پر دہشت گردی میں ہلاک ہونے والوں کی یادگار پر پھول چڑھانے پہنچے ۔

بارسلونا میں ہونے والے اس دہشت گردی کے واقعہ میں 13افراد ہلاک جبکہ 64افراد زخمی ہوئے جن میں سے دس افراد کی حالت تشویش ناک ہے ۔

واقعے میںدو پاکستانی بھی زخمی ہوئے جن میں سے ایک کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا جبکہ دوسرے پاکستانی عامر پرویز کی ٹانگ ٹوٹی جس کی سرجری کر دی گئی ہے لیکن وہ ابھی اسپتال میں زیر علاج ہے ۔

ہسپانوی بادشاہ ، وزیر اعظم ، وزیر داخلہ ، وزراء ، سماجی ، سیاسی اور دوسرے سرکاری اداروں کے نمائندوں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ مٹھی بھر دہشت گردوں کو دنیا کا سکون برباد نہیں کر نے دیا جائے گا ۔

پاک کاتالان فیڈریشن اسپین کے زیر اہتمام پاکستانی اور مقامی کمیونٹی نے مل کے ایک احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا جس کا مقصد اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی تھا ، اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دور حاضر کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے تمام مذاہب کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا ، دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ، مقررین کا کہنا تھا کہ بارسلونا جیسے مسکراتے شہر کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا انتہائی سفاک اقدام ہے ۔

اس موقع پر واصف نذیر ، عبدالغفار مرانہ ، خالد شہباز چوہان ، رفیق بٹ ، میاں شیراز ، حاجیا سد حسین ، ایاز عباسی ، میاں عمران ساجد ، شیر خان ، احسان قاضی ، ملک حنیف ،راجہ شعیب ستی اور دوسرے مقررین نے دہشت گردی کے حالیہ واقعہ کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ ہم سپین میں رہتے ہوئے اس ملک کی حفاظت کے ساتھ ساتھ جس ملک سے آئے ہیں وہاں کی حفاظت بھی کریں گے ۔

جہاں دہشت گردی ہوئی تھی اس جگہ دوبارہ سے لوگوں کی آمد و رفت شروع ہو چکی ہے کیونکہ یہ سڑک ’’ لا رامبلہ ‘‘ دنیا کی مصروف شاہراہوں میںسے ایک ہے جہاں ہر وقت ہزاروں افراد چہل قدمی کرتے نظر آتے ہیں ۔وہاں موجود افراد نے روزنامہ جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس جگہ کو اسی طرح آباد رکھیں گے ، یہاں کی رونقیں کوئی ختم نہیں کر سکتا۔

ہم دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گے ، انہوں نے کہا کہ دہشت گرد دیکھ لیں کہ یہاں دوبارہ سے زندگی بحال ہوگئی ہے لیکن دہشت گردکہیں چھپے بیٹھے ہیں ۔

تازہ ترین