• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں ایک عدالت نے ایک خاتون کو اپنے خاوند سے اس بنیاد پر طلاق لینے کی اجازت دے دی ہے کہ اس کے گھر میں بیت الخلا نہیں تھا۔

بھارتی ریاست راجستھان کی ایک عدالت نے ایک عورت کو اپنے خاوند سے اس بنیاد پر طلاق لینے کی اجازت دے دی ہے کہ خاوند کے گھر میں ٹوائلٹ نہیں تھا اور وہ اپنی بیوی کو رفع حاجت کے لیے باہر جانے پر مجبور کرتا تھا۔

اس مقدمے میں بیوی کا موقف تھا کہ گھر میں ٹوائلٹ کا نہ ہونا پانچ سالہ ازدواجی زندگی کے دوران مسلسل تلخی کا سبب بنا رہا تاہم شوہر نے گھر کے اندر بیت الخلا نہیں بنوایا اور خاتون کو رفع حاجت کے لیے باہر جانے پر مجبور کرتا رہا۔

جرمن نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ راجستھان کی فیملی کورٹ کے جج راجندر کمار شرما نے اپنے فیصلے میں اس خاتون کو طلاق لینے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ دیہات میں بسنے والی اکثر خواتین کو رات کی تاریکی میں کھلے آسمان تلے رفع حاجت کرنا پڑتی ہے جو ذہنی اور جسمانی اذیت کا سبب بنتا ہے۔

بھارت کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں ٹوائلٹسں کی کمی ہے۔ اس خاتون کے وکیل راجیش شرما نے اے ایف پی کو بتایا کہ عدالت نے کھلے آسمان تلے رفع حاجت کرنے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ خواتین کو رفع حاجت کے لیے محفوظ جگہ میسر نہ کرنا تشدد کے مترادف ہے۔

بھارت میں عدالتیں عام طور پر خواتین کو طلاق کی اجازت صرف تشدد کرنے یا معاشی ضروریات پوری نہ ہونے کی صورت میں دیتی ہیں۔

 

تازہ ترین