پاکستان تحریک سے ناراض ہو کر علیحدگی اختیار کرنے والی عائشہ گلالئی کہتی ہیں کہ عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ الیکشن کے بعد شادی کریں گے، انہوں نے شادی کو بھی الیکشن اسٹنٹ بنادیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ جماعت اسلامی بھی پارلیمانی کمیٹی کی مخالفت کر رہی ہے، جماعت اسلامی عمران نیازی کو اپنے پیچھے چھپنے نہ دے۔
رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کا کہنا ہے کہ عمران نیازی بل کلنٹن نہیں، نہ وہ اس ملک کے صدر بن سکتے ہیں، طاہر القادری خود کو عالم کہتے ہیں میں انہیں انتہا پسندسمجھتی ہوں،انہوں نے 14افراد کی موت کا مذاق بنارکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران نیازی جلسوں میں موجود خواتین کے لیے کہتے ہیں ہماری خواتین،جبکہ شاہ محمود اور جہانگیر ترین جلسوں میں خواتین کوبیٹیاں اور بہنیں کہتے ہیں ،عمران نیازی کے یہ کہنے کے باوجود بھی مرد اپنی خواتین کو جلسوں میں لے آتے ہیں،عمران نے کیا ہمارے مردوں کو ہیجڑا سمجھ رکھا ہے؟
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے قائد نے میرے اور میرے خاندان کے خلاف باتیں کیں۔
عائشہ گلالئی نے مزید کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی وطن کی معیشت کیلئے بڑی خدمات ہیں،ان کی انتخابی عمل میں نمائندگی ہونی چاہیے،انہیں الیکٹرانک مشینوں کے ذریعے ووٹنگ کی سہولت دی جا سکتی ہے۔