عالمی ادارہ صحت نے پشاور کے علاقے تہکال میں 87 فیصد پانی میں ڈینگی لاروا کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق تہکال میں مجموعی طور پر 23 مختلف ٹینکوں سے پانی کے نمونے حاصل کیے گئے تھے جن کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ تہکال کے علاقے کے پانی میں ڈینگی کا وائرس موجود ہے۔
پینے کے پانی کے تجزیے کے بعد ڈپٹی کمشنر پشاور کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں فراہمی و نکاسی آب کے محکمے کو پینے کے صاف پانی کی فوری فراہمی کی ہدایت کی گئی۔
پشاور میں 24 نئے کیسز کے ساتھ ڈینگی مریضوں کی تعداد ایک ہزار 547 تک پہنچ گئی ہے۔ مجموعی طور پر 242 ڈینگی مریض مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈینگی کی بنیادی وجہ علاقے میں موٹر مکینک اور لکڑی کی دکانیں ہیں ۔گھروں اور دکانوں میں کھلا پانی ڈینگی کے پھیلاؤ کا باعث بن رہا ہے۔
مچھر مار اسپرے کرنے،ہاتھ پاؤں اور چہرے پر لوشن لگانے اور پانی کو ڈھانپ کر رکھنے سے ڈینگی سے بچا جا سکتا ہے۔