تائیوان میں’کچرا دن‘ کا انعقاد کیا گیا۔ اس دن علاقے کے تمام لوگ اپنے گھر کا تمام کچرا لے کر باہر نکلتے ہیں اور اس ٹرک میں ڈالتے ہیں۔
لیکن تائیوان کے لوگ ایسے ہی اپنا کچرا نہیں پھینک دیتے۔ پھینکنے سے قبل وہ اسے مختلف حصوں میں تقسیم کرتے ہیں جیسے ضائع شدہ کھانا، عام کچرا اور ایسی چیزیں جو ری سائیکل کے قابل ہوں۔
شہری اپنے کچرے کی باقاعدہ صفائی کرتے ہیں اور انہیں مختلف تھیلوں میں ڈال کر کچرے کے ٹرک میں ڈالتے ہیں۔
کچرے اٹھانے والا یہ ٹرک جب علاقہ میں داخل ہوتا ہے تو ایک نہایت ہی سریلی موسیقی بجاتا ہے جس سے تمام لوگ واقف ہوجاتے ہیں کہ کچرے کا ٹرک آگیا ہے۔ یوں کچرا ڈالنے کا عمل باقاعدہ ایک موقع کی شکل اختیار کرجاتا ہے جو مہینے میں دو سے تین بار آتا ہے۔
ایک زمانے میں تائیوان کو کچرا گھر کہا جاتا تھا لیکن آج یہ دنیا کے ری سائیکل کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔
تائیوان میں کچرے کے 55 فیصد حصہ کو ری سائیکل کر کے دوبارہ قابل استعمال بنا لیا جاتا ہے۔ امریکہ میں یہ شرح 34 جبکہ کینیڈا میں 27 فیصد ہے۔