• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Election Commission Noticed Imran Khan

الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان کی درخواست پر جواب جمع کروانے کے لئے مہلت دے دی، جبکہ عمران خان سے 14 ستمبر تک جواب طلب کرتے ہوئے شو کاز نوٹس جاری کر دیا ۔

چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت درخواست کی سماعت کی۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کا تحریری حکم نامہ 21 اگست کو موصول ہوا ، فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنا چاہتے ہیں، ہائیکورٹ میں چھٹیوں کے باعث وقت دیاجائے ۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ ہم نے 15 اگست کو حکم جاری کیا تھا، وہ الگ بات ہے فیصلے کی کاپی آپ کو تاخیر سے ملی۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک بار پھر توہین عدالت پر جواب طلب کر لیا ۔سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

الیکشن کمیشن کے باہر بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ان ڈو کرنے کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے ،عمران خان کو جو شو کاز نوٹس جاری ہوا اس کی سماعت تھی، اگلی سماعت 14 ستمبر ہو کمیشن سے دو گزارشات کی ہیں۔

بابر اعوان نے کہا کہ جو قانون ابھی بنا نہیں اس کے باوجود عمران خان کو شو کاز نوٹس کاری کرنا آئین سے متصادم ہے،عمران خان کا موقف شروع سے قانونی ہے،عوامی نمائندگی ایکٹ 1976 ہے، اس میں 62 اور 63 دونوں موجود ہیں،نواز شریف کو بچانے کے لیے کسی بھی ترمیم کی پی ٹی آئی اور وکلا مخالفت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ1976 کے قانون میں موجود ہونے کا مطلب ہے کہ بھٹو کے دور میں بنا ،حکومت ووٹوں کے لیے احتساب کمیشن کے نام کا بل لا رہی ہے، دونوں قوانین کا مطلب کرپشن بچاو مہم نہیں کرپشن بڑھاؤ مہم ہے۔

درخواست گزاراکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو توہین عدالت پر شو کاز نوٹس دیا گیا تھا، وجہ بتائی گئی کہ فیصلہ تاخیر سے ملا۔14تاریخ کو علم ہو گا کہ اب خان صاحب اپیل میں جاتے ہیں یا معافی مانگتے ہیں۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ اگر عمران خان معافی مانگ لیتے تو شاید یہ معاملہ ختم ہو جاتا ،عمران خان بارہا کہہ چکے ہیں کہ جو عدالت سے بھاگتا ہے وہ مجرم ہے ،وہ عمران خان اب خود عدالت سے بھاگ رہے ہیں ،اگر سچے ہیں تو عدالت کا سامنا کریں۔

انہوں نے کہا کہ احسن اقبال سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایف آئی اے کو معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیں،اگر مسلم لیگ ن مجھ سے ملی ہوتی تو میری درخواست پر وہ ایف آئی اے سے کیس کی کارروائی کرواتی۔

تازہ ترین