• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روشنی کو صوتی لہروں میں قید کرنے کا تجربہ کامیاب

A Successful Experiment Of Conversion Of Light Rays Into Sound Waves

سائنس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ، ماہرین نے صوتی لہروں میں روشنی کو قید کر کے ڈیٹا کی منتقلی کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کے ماہرین کی یہ نئی تحقیق روشنی کو قابو کرنے کی جانب ایک قدم سمجھا جا رہا ہے۔ ماہرین نے اس کامیابی کو کڑکتی بجلی کو قابو کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

ریسرچ ٹیم کے سربراہ کاکہنا ہےکہ اس تجربے کےذریعےکمپیوٹرز روشنی کی رفتار سے ڈیٹا ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل اور انہیں پراسیس کر سکیں گے۔

روشنی کو آواز کی لہروں میں قید کرنے کی بات سننے میں تو عجیب لگتاہے لیکن اگر ہم برقی کمپیوٹرز کے موجودہ اور غیر موثر نظام سے ہٹ کر روشنی استعمال کرنے والے ایسے کمپیوٹرز تک جانا چاہتے ہیں جو روشنی کی رفتار سے ڈیٹا کو پراسیس کر سکے تو ایسی صورت میں آواز کی لہروں میں روشنی کو قید کرنے کا عمل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

سائنس میگزین کی رپورٹ کے مطابق، روشنی استعمال کرنے والے کمپیوٹرز کو فوٹونک کمپیوٹرز بھی کہا جاتا ہے اور یہ آپ کے لیپ ٹاپس سے 20 گنا زیادہ تیز کار کردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور یہ موجودہ ڈیوائسز کی طرح زیادہ بجلی استعمال نہیں کرتے ۔

اگرچہ الیکٹرانک سے فوٹونک کمپیوٹرز پر منتقل ہونا زیادہ آسان نہیں ہے لیکن آئی بی ایم اور انٹیل جیسی معروف بین الاقوامی کمپنیاں یہ ٹیکنالوجی حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فوٹانز میں انفارمیشن کو محفوظ کرنا زیادہ آسان ہے اور ہم آج کے دور میں فائبر آپٹک کیبلز کے ذریعے ڈیٹا بھیج سکتے ہیں۔

تازہ ترین