• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خورشید شاہ نے پھر چوہدری نثار کے مؤقف کی حمایت کر دی

Khursheed Shah Backed Nisars Statement Again

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ایک بار پھر چوہدری نثار کے مؤقف کی حمایت کردی،ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور وزیرخارجہ نے گھر ٹھیک کرنے کی بات کر کےٹرمپ کےبیان کی تائید کی ہے، اگربات سچ بھی ہے تو اس سے ملک کو فائدے سے زیادہ نقصان ہوگا۔

انہوں نے پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کے وزراء نے گھر ٹھیک کرنے کی صحیح بات غلط وقت پر کی ہے،صرف اداروں میں نہیں حکومت کے اندر بھی بہت تضاد ہے،حکمرانوں کی پالیسیاں مکمل ناکام ہیں کیونکہ وہ پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دیتے۔

سید خورشید شاہ نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب کے معاملے پر اپوزیشن سے مشاوت جاری ہے، اس حوالے سے حکومت سے بھی ایک ملاقات ہوئی ہے، اپوزیشن جماعتوں سے چیئرمین نیب کے لیے نام مانگے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے بھی کہا ہے کہ وہ نیب کے چیئرمین کے لیے اپنے ناموں سے آگاہ کریں، ہم چاہتے ہیں ایسا بندہ ہو جو سب کو قابل قبول ہو، چیئرمین نیب وہ لائیں گے جس کا ماضی بے داغ اور غیر سیاسی ہو۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ہر جماعت کو جمہوری حق ہے کہ وہ اپنا اپوزیشن لیڈر لے آئے، لاہور کے حلقے این اے 120میں ذوالفقار علی بھٹو کے بعد سے پیپلزپارٹی ہمیشہ کمزور رہی،وہاں ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں جماعتوں کے ووٹ کم ہوئے، ہمارے ووٹرز نے نواز شریف کی مخالفت میں دوسروں کو ووٹ دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، اسمبلی ٹوٹے گی تو پھر ٹوٹتی چلی جائے گی، قومی اسمبلی کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے، مارچ میں سینیٹ الیکشن ہیں، ن لیگ کمزور پوزیشن پر نہیں جائے گی۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی کے معاملے پر طے ہوا ہے کہ یہ پارٹی کا معاملہ ہے، پارٹی اسے دیکھے، گلالئی کے معاملے کو پارلیمانی کمیٹی میں زیر بحث لانے کا حامی تھا، دیگر جماعتوں نے گلالئی کے معاملے کو پارلیمانی کمیٹی میں زیر بحث لانے کی مخالفت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیراعظم اور وزیر خارجہ گھر کو درست کرنے کا کہہ رہے ہیں تو یقیناً کچھ ہے، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے بیان سے دشمن ممالک کو پاکستان مخالف پروپیگنڈے کا موقع ملا، اگر گھر کے حالات ایسے ہی تھے تو یہ بات پہلے کیوں نہیں اٹھائی گئی؟ کیا نواز شریف کی طرف سے مخالفت تھی؟

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ دنیا ہمارا مؤقف ماننے کو تیار نہیں، یہ حکومت کی ناکامی ہے، پاکستان میں دہشت گردی کرانے والے ممالک کا واویلا دنیا سن رہی ہے، آرمی چیف نے جمہوریت کے تسلسل کی بات کی ہے جو خوش آئند ہے، آرمی چیف نے کہا کہ ہم نظام کہ حق میں ہیں نظام چلتا رہے، ہم بھی یہی کہتے ہیں۔

خورشید شاہ کا یہ بیھ کہنا ہے کہ پاکستان کو طاقت ور بنانے کا ایک ہی راستہ ہے، وہ ہے جمہوریت، اگر جمہوریت کو چھیڑا گیا تو یہ پاکستان سے سب سے بڑی دشمنی ہوگی، پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں جب ہم خود اداروں کو کمزور کریں گے، ادارے جب آپس میں لڑیں گے تو ریاست کمزور ہوگی۔

 

تازہ ترین