• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینڈوچ بیچنے والا مصری ٹی وی چینلز کا تجزیہ کار بن گیا

Sandwich Vendor Became Analyst Of Egyptian Tv Channels

انڈا برگر اور سیاسی تجزیے، مصری ٹی وی چینلز پر جاندار سیاسی تبصرے اور شاندار تجزیے کرنے والا حاتم الجمسی انڈا برگرکا ڈھابہ چلانے والا نکلا۔

Egyptian-222

حاتم نے مہینوں پہلے ٹرمپ کے جیتنے کی پیش گوئی کی تھی، وہ اب مصری ٹیلی وژن چینلز کو اسکائپ انٹرویوز میں امریکی سیاست کے بخیے اُدھیڑتا ہے۔

انڈا برگر بناتے بناتے فون آجائے تو انٹرویو دینا اس کی پہلی ترجیح ہے، انٹرویو کے لیے برگر ڈھابے کے پیچھے ٹوائلٹ کو اسٹوڈیو کا رنگ دے دیا،وہ کموڈ پر بیٹھ کر تجزیے کرتا ہے۔

پروڈیوسرز کہتے ہیں کہ حاتم کی سیاسی معاملات پر گرفت غیر معمولی ہے۔

حاتم کے ایگ سینڈوچز کی بھی دور دور تک دھوم ہے، جنہیں خریدنے والے گاہکوں کا رش تھمے نہیں تھمتا،یہ تو ہو گئی دوپہر کی ڈیوٹی، لیکن شام میں وہ مصر کے نیوز چینلز پر ماہر سیاسی تجزیہ کار کی طرح فر فر تبصرے کیا کرتے ہیں۔

وہ بھی ڈھابے کے پیچھے بنے عارضی اسٹوڈیو میں ایک ٹوائلٹ سیٹ پر بیٹھ کر ،جس کی دیواروں کو انہوں نے دنیا بھر کے نقشوں سے سجا رکھا ہے۔

گزشتہ کئی سالوں سے امریکا میں مقیم مصری نژاد حاتم کی لاٹری اس وقت کھلی جب حالیہ امریکی انتخابات کے حوالے سے ان کی ٹرمپ کی جیت کی پیش گوئی سچ ثابت ہوگئی،پھر کیا تھا مصری ٹی وی چینلز کے پروڈیوسرز کے فونز کی لائن لگ گئی۔

Egyptian-333

اپنی اصلی حقیقت چھپاتے حاتم مصری ٹی وی چینلز کو تو خوب الو بناتے رہے لیکن امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے رپورٹر کی تیز آنکھوں سے نہ بچ سکے۔

حاتم کا بھانڈا پھوٹ جانے کے بعد ان کے پروڈیسرز کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات پر کوئی اعتراض نہیں کہ ان کا ذریعہ معاش کیا ہے کیونکہ سیاسی معاملات پر ان کی گرفت کا کوئی ثانی نہیں۔

حاتم کی کہانی امریکا میں ایک معمولی آدمی کے ترقی کے سفر کی انوکھی مثال ہے ۔

تازہ ترین