• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شام : محفوظ زون میں باغیوں کے حملے ، بمباری سے 30 افراد ہلاک

Rebels Attacked Safe Zone In Syria 30 Killed

شام کے شمال مغربی علاقے میں جنگجوؤں کے ایک حملے کے بعدبشار الااسدکی فوج اور روس کے لڑاکا طیاروں نے شدید بمباری کی ہے۔

Syria222

اس علاقے میں جھڑپوں اور فضائی حملوں میں سترہ فوجیوں سمیت تیس سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق صوبہ ادلب اور اس سے بعض ملحقہ علاقوں میں مئی میں شامی حکومت اور باغی گروپوں نے تین ملکوں روس ، ترکی اور ایران کی ثالثی میں جنگ بندی سے اتفاق کیا تھا اور ان علاقوں کو محفوظ زون قرار دیا تھا۔

اس صوبے میں تب سے جنگ بندی جاری ہے اور صورت حال نسبتاًپْرامن ہے ۔ اس صوبے کے اگلے محاذوں پر اچانک لڑائی چھڑ گئی ہے۔باغی جنگجوؤں کے مختلف دھڑوں نے ادلب اور صوبہ حماہ کے درمیان سرحدی علاقے میں واقع دیہات پر شدید حملہ کیا ہے۔ باغی دھڑوں کی قیادت القاعدہ سے ماضی میں وابستہ گروپ کررہا تھا اور وہ جنگ بندی کے سمجھوتے میں شامل نہیں ہے۔

Syria-333

رصدگاہ کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے کہا کہ باغیوں کے دھاوے کے ایک گھنٹے کے بعد ہی شامی فوج نے فضائی حملے شروع کردیے تھے۔انھوں نے باغیوں کی کمک کی گذرگاہ کو نشانہ بنایا ہے ۔

اس وقت ادلب کے جنوب اور صوبے حماہ کے شمالی حصوں میں بمباری جاری ہے۔انھوں نے بتایا ہے کہ روس کے لڑاکا طیاروں نے بھی باغیوں پر فضائی حملے شروع کردیے تھے لیکن ان سے متعدد شہری زخمی ہوگئے ۔

رامی عبدالرحمان کا کہناتھا کہ مئی میں جنگ بندی کے بعد اس علاقے میں روسی اور شامی لڑاکا طیاروں کی یہ شدید ترین بمباری ہے۔انھوں نے لڑائی اور فضائی حملوں میں سترہ شامی فوجیوں اور بارہ باغی جنگجوؤں کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔باغیوں کے ساتھ کام کرنے والے طبی عملہ کے دو ارکان بھی مارے گئے ہیں۔

تازہ ترین