سینیٹ میں آرٹیکل60میں ترمیم پرووٹنگ کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ ناراض ہوگئے اور ایک بار پھر مستعفی ہونے کی دھمکی دے دی۔
چیرمین سینیٹ رضا ربانی اکثر سینیٹ میں وزار کی عدم حاضری پر ناراض نظر آتے ہیں لیکن اب معاملہ اس کے برعکس ہواہے ، آج وہ وزیر کے ایوان میں آنے پر برہم ہوگئے ۔
رضاربانی کا کہنا تھا کہ آج کے ایجنڈے میں انتخابی اصلاحات کا بل بھی ہے ، اگر وزارت داخلہ کے سوالات لیے تو بل منظور نہیںکرسکيں گے۔
رضاربانی کاکہنا تھاکہ وہ سینیٹ قواعد کے تحت وزیر مملکت کے سیشن میں آنے پر پابندی بھی لگاسکتے ہیں ، وزیر کو کہہ سکتے ہیں کہ وہ ایوان سے نکل جائے ، سینیٹ کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے پر وزیر مملکت کو سینیٹ میں آنے سے روک سکتے ہیں ، یہ سینیٹ ہے کوئی رج واڑا نہیں کہ جب وزیر کی مرضی ہو وہ ایوان میں آئے ۔
اس پر ن لیگ کے راجہ ظفر الحق نے رضا ربانی سے کہاکہ وہ آج وزیر مملکت کو درگزر کردیں ، یقین دلاتے ہیں کہ دوبارہ ایسا نہیں ہوگا ۔
چیرمین سینیٹ نے کہا کہ کیا میں سینیٹ کو گروی رکھ دوں، آج ایجنڈے میں انتخابی اصلاحات کا بل بھی ہے، حالیہ اجلاس کے دوران پہلے بھی وزارت داخلہ کے سوالات کو مؤخر کیا گیا۔
سینیٹ میں آرٹیکل 60 میں ترمیم پرووٹنگ ہوئی اور ترمیم کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا لیکن وزیرقانون نے ترمیم پردوبارہ ووٹنگ کرانے کی اجازت مانگ لی جس پر چیرمین سینیٹ نے کہا کہ ایک بارووٹنگ کرواچکا ہوں، دوبارہ ایسا نہیں کراسکتا۔
وزیر قانون نے کہا کہ آپ ایوان سے رائے پوچھ لیں، اس موقع پر پیپلزپارٹی کے فاروق ایچ نائیک نے بھی زاہد حامد کی حمایت کردی اور ایوان میں وزیر قانون کی تجویز پر دوبارہ ووٹنگ ہوئی، وزیرقانون کی ترمیم کی حمایت میں47 اورمخالفت میں 31 ووٹ آئے۔