• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نائجیریا میں ایک شخص نے شدت پسند تنظیم بوکو حرام کے یتیموں کو تعلیم دینے کے لئے ایک اسکول کھولا ہے۔ اقوام متحدہ نے ان کے اس اقدام سے متاثر ہو کرانہیں اعلی اعزاز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

nigerian man 02_l

بوکوحرام نائجیریا کی شدت پسند مسلح تنظیم ہےجو مغربی طرز تعلیم کو حرام سمجھتی ہے اس لیے اس کا نام بوکو حرام پڑ گیا اور یہ اسی نام سےمشہور ہے۔

زنہا مصطفیٰ نامی نائجیریا کے رہائشی پیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں جنہوں نےایک ا سکول قائم کیا جہاں وہ نائجیریا فوجیوں کے یتیموں اور بوکو حرام جنگجوؤں کے بچوں کو تعلیم دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

nigerian man 01_l

ان کے اس اقدام کا مطلب امن قائم کرنا اور علم کے ذریعے نفرت کی آگ کو بجھانا ہے جو پچھلے کئی سال سے یہا ں پھیلی ہوئی ہوئی ہے۔

مصطفیٰ پہلے شخص ہیں جنہیں اقوام متحدہ کی جانب سے یہ اعزاز دیا جائے گا۔ یہ اعزاز ہر سال بے گھر افراد کی خدمت کے نتیجے میں دیا جاتا ہے۔

یہ صرف ان بچوں کو تعلیم ہی نہیں دیتے بلکہ مفت تعلیم، یونیفارم ، کھانا اور صحت کی دیکھ بھال بھی کرتے ہیں۔ مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ اس اسکول کے تمام بچے ان کے لیے برابر ہیں۔ ان کا اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ ان بچوں کا تعلق کہاں سے ہے۔

nigerian man 04_l

2 اکتوبر کو جینوا میں ایک تقریب ان کے اعزاز میں منعقد کی جائے گی جس میں ان کو اس ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔

تازہ ترین