• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا لوکل باڈیز ایکٹ جلد بازی میں بنایا گیا: چیف جسٹس

Khyber Pakhtunkhwa Local Bodies Act Formed In A Hurry Cj

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا لوکل باڈیز ایکٹ بادی النظر میں جلد بازی میں بنایا گیا، غور و خوض کی بجائے کہیں سے کٹ پیسٹ کیا گیا یہ قانون غلطیوں سے بھرا ہوا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے خیبر پختونخوا لوکل باڈیز ایکٹ کے تحت پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی پر نا اہلی سے متعلق مقدمے کی سماعت کی۔

تحریک انصاف نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر ایبٹ آباد کے ضلع ناظم اور نائب ناظم کی نا اہلی جبکہ جے یو آئی ف نے ڈسٹرکٹ کونسل لکی مروت کے 5 ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ خیبر پختونخوا لوکل باڈیز ایکٹ بادی النظر میں جلد بازی میں بنایا گیا، غور و خوض کی بجائے کسی قانون سے کٹ پیسٹ کیا گیا، یہ قانون غلطیوں سے بھرا ہوا ہے، کسی نے قانون کی باریکیوں کو نہیں دیکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لگتا ہے کہ صوبائی حکومت کی بس یہ کوشش تھی کہ جلد از جلد بلدیاتی الیکشن کرا دیے جائیں۔

جے یو آئی ف کے وکیل کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ پارٹی ہدایات کے باوجود اراکین نے مخالف پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیا جس پر پانچ کونسلروں کو نکالا گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ لکی مروت میں جے یو آئی ف کا امیدوار کون تھا، یہ واضح نہیں اور نہ پارٹی کی طرف سے جاری ہدایات کا کوئی ریکارڈ ہے، پارٹی ہدایت کی غیر موجودگی میں خلاف ورزی کیسے ہو سکتی ہے۔

جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ اگر پارٹی کا امیدوار نہ ہو تو ووٹ دینے والا آزاد ہوتا ہے۔

کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اسی قانون کے تحت ایبٹ آباد کے ناظم کو پارٹی سے نکالا۔

عدالت نے فریقین کے وکلاء کےدلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو بعد میں سنایا جائےگا۔

تازہ ترین