• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کردستان میں ریفرنڈم: ترکی ، ایران اور عراق کی دھمکی

Referendum In Kurdistan Turkey Iran And Iraq Warn Over Independence

ترکی ،ایران اور عراق نے خود مختار علاقے کردستان پر زوردیا ہے کہ وہ مجوزہ آزادی ریفرنڈم سے دستبردار ہوجائے۔ان تینوں ممالک نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس کے باوجود کردستان میں استصواب رائے کا انعقاد ہوتا ہے تو پھر اس کے خلاف غیر حتمی جوابی اقدامات کیے جائیں گے۔

Kurdistan222

میڈیارپورٹس کے مطابق ان تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ملاقات کی اور اس میں کردستا ن میں 25 ستمبر کو ہونے والے مجوزہ ریفرینڈم کے مضمرات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

ترکی اور ایران کو یہ تشویش لاحق ہے کہ شمالی عراق میں کردستان کی آزاد ریاست کے قیام کی صورت میں ان کی اپنی کرد اقلیتیں بھی آزادی کا ایسا مطالبہ کرسکتی ہیں یا اس آزاد کردستان میں شامل ہوسکتی ہیں جبکہ بغداد حکومت اس کو ملکی سالمیت کے خلاف قرار دے رہی ہے اور وہ اس کی سخت مخالفت کررہی ہے۔

ترکی کی وزارت خارجہ کی جانب سے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان کے مطابق تینوں ممالک نے عراق کی علاقائی سالمیت کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور ریفرینڈم کی دوٹوک انداز میں مخالفت کی ہے۔

تینوں ممالک نے مشترکہ طور پر جوابی اقدامات زیر غور لانے سے اتفاق کیا ہے۔تینوں وزرائے خارجہ نے ریفرنڈم کو غیر آئینی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے خطے میں نئے تنازعات شروع ہوجائیں گے اور ان سے عراق کے کردوں کو بھی کچھ فائدہ نہیں پہنچے گا۔

Kurdistan333

جبکہ اس سے عراق کی داعش کے خلاف حالیہ جنگی کامیابیاں بھی خطرات سے دوچار ہوجائیں گی۔امریکا بھی اس آزادی ریفرنڈم کی سخت مخالفت کررہا ہے اور اس نے خبردار کیا ہے کہ اگر عراقی کرد ریفرنڈم کراتے ہیں تو وہ ان کی بغداد کے ساتھ بہتر ڈیل کے لیے مذاکرات میں کوئی مدد نہیں کرسکے گا۔

ترکی میں کرد علیحدگی پسندوں نے گذشتہ تین عشروں سے شورش برپا کررکھی ہے ۔ وہ اس سے پہلے خبردار کرچکا ہے کہ و ہ جنگ زدہ شام میں کردوں کے لیے کوئی ریاست قائم نہیں ہونے دے گا۔نیویارک میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے عراقی کردوں سے ریفرینڈم سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا ہے ۔

دریں اثنا ترکی نے عراق کی سرحد کے ساتھ پیر کو ایک فوجی مشق کی تھی۔اس میں ٹینکوں سمیت ایک سو گاڑیوں نے حصہ لیا تھا۔ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فوجی مشق جمعرات کی شام تک جاری تھی۔

تازہ ترین